قومی خبر

سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش میں اساتذہ کی بھرتی کے امتحان پر روک لگانے سے انکار کردیا۔

سپریم کورٹ نے جمعرات کو آندھرا پردیش میں اساتذہ کی بھرتی کے لیے منعقد ہونے والے امتحان پر روک لگانے کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسے “درمیان” روکا نہیں جا سکتا۔ جسٹس پرشانت کمار مشرا اور جسٹس منموہن کی بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ “ہم امتحانات کے انعقاد کے لیے کوئی طریقہ کار نہیں بناتے ہیں۔ ہمارے پاس اس میں مہارت نہیں ہے۔” بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے سوال کیا کہ اس نے پہلے آندھرا پردیش ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا۔ جب وکیل نے نشاندہی کی کہ ہائی کورٹ گرمیوں کی تعطیلات پر ہے، بنچ نے کہا، “آندھرا پردیش ہائی کورٹ گرمیوں کی تعطیلات کے بعد 16 جون کو دوبارہ کھل رہا ہے۔ اس کے پیش نظر، ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت اس درخواست پر غور کرنے کے لیے مائل نہیں ہیں۔ درخواست گزار ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کے لیے آزاد ہے۔” درخواست گزار کے وکیل نے ایک سرکاری نوٹیفکیشن کا حوالہ دیا اور کہا کہ ضلعی سطح پر بھرتی کے لیے امتحان بھی متعدد شفٹوں میں منعقد کیا جانا تھا۔ وکیل نے کہا، “وہ کمپیوٹر پر مبنی امتحان کی سمت بڑھ رہے ہیں۔” تاہم بنچ نے کہا، “امتحانات شروع ہو چکے ہیں۔ ہم انہیں درمیان میں نہیں روک سکتے۔” ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے بنچ کو بتایا کہ ایک لاکھ سے زیادہ امیدوار پہلے ہی امتحانات میں شرکت کر چکے ہیں۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت نے اساتذہ کی 16000 سے زیادہ آسامیوں کو پر کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے اور امتحانات 6 جون سے 6 جولائی تک ہوں گے۔