Uncategorized

آدتیہ نے ٹینڈر کی منسوخی پر شنڈے کو نشانہ بنایا

مہاراشٹر ایجنسی ایم ایم آر ڈی اے کی جانب سے تھانے میں بنیادی ڈھانچے کے دو بڑے پروجیکٹوں کے لیے ٹینڈر کے عمل کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے بعد شیوسینا (اُبتھا) نے ہفتے کے روز ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف کانگریس نے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے فیصلے اور اس میں مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے تناظر میں ریاست کے تمام بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا۔ ایم ایم آر ڈی اے کے سربراہ شہری ترقی کے وزیر شندے ہیں۔ شیوسینا کے ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس کو شندے کے خلاف پولیس، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) یا محکمہ انکم ٹیکس کے اکنامک آفینس ونگ (EOW) کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دینا چاہئے۔ دوسری طرف، مہاراشٹر کانگریس یونٹ کے سربراہ ہرش وردھن سپکل نے ریاست میں تمام میگا انفراسٹرکچر پروجیکٹس اور بڑے پیمانے پر مبینہ بدعنوانی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ گھوڈبندر-بھائیندر ٹنل پروجیکٹ اور ممبئی ایلیویٹیڈ روڈ پروجیکٹ میں 3000 کروڑ روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے۔ ایم ایم آر ڈی اے نے جمعہ کو سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ گائمکھ-گھوڈبندر-بھائیندر پروجیکٹ سے متعلق دو ٹینڈرز کو منسوخ کر رہا ہے اور ‘بڑے عوامی مفادات کے تحفظ’ کے لیے نئی بولیوں کو مدعو کرنے کا عمل شروع کرے گا۔ سپریم کورٹ بنیادی ڈھانچے کی تعمیراتی کمپنی لارسن اینڈ ٹوبرو (ایل اینڈ ٹی) کی طرف سے ایک درخواست کی سماعت کر رہی ہے جس میں ایم ایم آر ڈی اے کو پروجیکٹوں کے لیے بولی لگانے سے نااہل قرار دینے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔