ہم نے ٹرمپ کے سامنے جھک کر ہندوستان کے مفادات کو کیوں قربان کیا؟ راہل کا پی ایم مودی سے سوال
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے بعد سے ملک میں اس حوالے سے سیاست تیز ہوگئی ہے۔ دریں اثنا، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کا ایک حصہ شیئر کیا ہے اور ان سے تین سوالات پوچھے ہیں۔ راہل نے ایکس پر لکھا، مودی جی، کھوکھلی تقریریں کرنا بند کریں۔ مجھے صرف یہ بتائیں: 1. آپ نے دہشت گردی پر پاکستان کی بات پر کیوں یقین کیا؟ 2. آپ نے ٹرمپ کے سامنے جھک کر ہندوستان کے مفادات کو کیوں قربان کیا؟ 3. آپ کا خون صرف کیمروں کے سامنے ہی کیوں ابلتا ہے؟ تم نے ہندوستان کی عزت پر سمجھوتہ کیا ہے! اس سے قبل، کانگریس نے جمعرات کو کہا کہ “فلموں کی طرح کھوکھلے ڈائیلاگ” بولنے کے بجائے وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانا چاہئے اور ایوان کے فلور پر وضاحت دینا چاہئے اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے تازہ بیان پر تمام جماعتوں کے لیڈروں سے بھی بات کرنی چاہئے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ارکان پارلیمنٹ کے وفود کو مختلف ممالک کے دورے پر بھیجنا ’’نمائش کی ایک بے معنی مشق‘‘ ہے اور اس وقت ضرورت ہے کہ حکومت پہلگام حملے اور ’’آپریشن سندھور‘‘ کی روک تھام سے متعلق سوالات کے جوابات دے اور پارلیمنٹ سے ایک اجتماعی قرارداد دنیا کے سامنے رکھی جائے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ فوجی کشیدگی کو تجارتی معاہدے کے ذریعے حل کر لیا ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بدھ کو وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا سے ملاقات کے دوران کیا۔ رمیش نے کہا، “ہمارے وزیر اعظم اپنے قریبی دوست کی طرف سے بار بار کئے جانے والے ان دعووں پر مکمل طور پر خاموش ہیں۔ وزیر خارجہ جے شنکر بھی اپنے دوست امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے بیانات پر مکمل طور پر خاموش ہیں۔ روبیو نے یہاں تک دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت غیر جانبدار جگہ پر ہوگی۔