قومی خبر

چرنجیت چنی نے سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت مانگے تو بی جے پی ناراض ہوگئی

پہلگام دہشت گردانہ حملے پر کانگریس پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ہفتہ کے روز الزام لگایا کہ پارٹی اپنے لیڈروں کے مخالفانہ بیانات کے ذریعے شہریوں اور مسلح افواج دونوں کے حوصلے پست کر رہی ہے۔ بی جے پی کے قومی ترجمان ڈاکٹر سمبیت پاترا نے 2019 کے پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان پر ہندوستان کی سرجیکل اسٹرائیکس کی صداقت پر سوال اٹھانے پر پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر چرنجیت سنگھ چنی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ باہر سے کانگریس ورکنگ کمیٹی ہے لیکن اندر پاکستان ورکنگ کمیٹی ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، پاترا نے کہا کہ پہلگام میں پاکستان کے زیر اہتمام حملے کے بعد پورا ملک سوگوار ہے… کل ایک CWC (کانگریس ورکنگ کمیٹی) کی میٹنگ ہوئی جس میں کچھ قراردادیں منظور کی گئیں۔ ہاتھی کے دکھانے کے الگ دانت ہوتے ہیں اور کھانے کے لیے الگ۔ پاترا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ سی ڈبلیو سی کی طرف سے قرارداد منظور کرنے کے فوراً بعد، چنی نے ایک “متوازی” پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے 2019 کے پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد بالاکوٹ میں ہندوستان کے فضائی حملے کی صداقت پر سوال اٹھایا اور وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا، “کانگریس پاکستانی فوج اور دہشت گردوں کو آکسیجن دینے اور ان کے حوصلے بلند کرنے کا کوئی موقع نہیں گنواتی۔” پلوامہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے چنی نے کہا تھا کہ 40 ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے اور حکومت نے انتخابات کے وقت کارروائی کا دعویٰ کیا تھا۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ ‘لیکن ہم نے کبھی نہیں دیکھا کہ پاکستان میں کہاں حملے ہوئے اور کہاں لوگ مارے گئے۔ ہمارے ملک میں کوئی بم گرائے تو کیا لوگوں کو پتہ نہیں چلے گا؟ اس نے پاکستان کے خلاف ‘سرجیکل اسٹرائیک’ کرنے کا دعویٰ کیا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا، ‘سرجیکل اسٹرائیک’ کہیں نظر نہیں آئی اور نہ ہی کسی کو اس کی کوئی اطلاع تھی۔