قومی خبر

پاکستان کو ایک اور جھٹکا، بھارت نے ڈاک اور پارسل سروس بند کر دی۔

بھارت نے ہفتے کے روز پاکستان کے ساتھ فضائی اور سطحی راستوں سے ہر قسم کے میل اور پارسل کا تبادلہ فوری طور پر معطل کر دیا۔ جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد نئی دہلی نے اسلام آباد کے خلاف سخت قدم اٹھائے ہیں۔ اس حملے میں پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کے ہاتھوں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ مرکزی وزیر مواصلات جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے پاکستان سے ہوائی اور سطحی راستوں سے آنے والے تمام قسم کے میل اور پارسل کے تبادلے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل بھارت نے قومی سلامتی اور عوامی پالیسی کے مفاد میں فوری طور پر پاکستان سے تمام اشیا کی براہ راست یا بالواسطہ درآمد پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ یہ اطلاع ایک سرکاری حکم نامے میں دی گئی۔ اس فیصلے سے پاکستان سے بھارت کے لیے تمام اشیا کی درآمد مکمل طور پر بند ہو جائے گی۔ گزشتہ سال اپریل سے اس سال جنوری تک بھارت کی پاکستان کو برآمدات 447.6 ملین ڈالر رہیں جبکہ درآمدات محض 4.2 ملین ڈالر تھیں۔ 2 مئی کو ایک نوٹیفکیشن میں، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (DGFT) نے کہا کہ “اس سلسلے میں، فارن ٹریڈ پالیسی (FTP) 2023 میں ایک شق شامل کی گئی ہے، جس کے تحت پاکستان سے آنے والی یا برآمد کی جانے والی تمام براہ راست یا بالواسطہ درآمد یا ٹرانزٹ پر فوری اثر سے اگلے احکامات تک پابندی ہوگی۔” اس میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی قومی سلامتی اور عوامی پالیسی کے مفاد میں لگائی گئی ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس پابندی میں کسی بھی استثنا کے لیے حکومت ہند کی منظوری درکار ہوگی۔ ایف ٹی پی میں ‘پاکستان سے درآمدات پر پابندی’ کے عنوان کے تحت ایک شق داخل کرتے ہوئے، اس نے کہا، “پاکستان سے درآمد یا برآمد ہونے والے تمام سامان کی براہ راست یا بالواسطہ درآمد یا ٹرانزٹ، چاہے وہ آزادانہ طور پر درآمد ہو یا دوسری صورت میں، اگلے احکامات تک فوری طور پر ممنوع ہو گی۔”