قومی خبر

سپریم کورٹ کو ای وی ایم ہیکنگ کے معاملے کا نوٹس لینا چاہئے اور تحقیقات کا حکم دینا چاہئے: سرجے والا

کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا نے جمعہ کے روز الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی ہیکنگ پر امریکی نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹر تلسی گبارڈ کے بیان کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی حکومت اور الیکشن کمیشن کی خاموشی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملے کا از خود نوٹس لینا چاہئے اور تحقیقات کا حکم دینا چاہئے۔ انہوں نے ‘X’ پر ایک پوسٹ میں یہ بھی کہا کہ گبارڈ نے عوامی طور پر ای وی ایم کی ہیکنگ اور ان کی کمزوریوں کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ “حقیقت میں، انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج میں ہیرا پھیری کے لیے ای وی ایم کا غلط استعمال کیا جا سکتا ہے،” سرجے والا نے کہا۔ سوال یہ ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن خاموش کیوں ہیں؟ محترمہ تلسی گبارڈ کی باتوں سے انکار کرنے کے لیے کمیشن ماخذ پر مبنی کہانیاں کیوں گھڑ رہا ہے؟ وزیر اعظم، این ڈی اے حکومت اور بی جے پی خاموش کیوں ہیں؟ سرجے والا نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن اور مرکز کو امریکی حکومت اور گبارڈ سے رابطہ کرنا چاہئے تاکہ ای وی ایم ہیکنگ اور دیگر خطرات کی تمام تفصیلات حاصل کی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہندوستان کی سپریم کورٹ کو اس معاملے کا از خود نوٹس نہیں لینا چاہئے اور اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل تحقیقات نہیں کرنی چاہئے کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات اور جمہوریت آئین کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہیں؟ دریں اثنا، الیکشن کمیشن کے ذرائع نے جمعہ کو ان خبروں کو مسترد کر دیا کہ ہندوستان میں استعمال ہونے والی ای وی ایم کے ہیک ہونے کا کوئی امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشینیں سادہ کیلکولیٹر کی طرح کام کرتی ہیں اور انٹرنیٹ یا انفراریڈ سے منسلک نہیں ہیں۔