بنگال میں پرتشدد مظاہروں کے درمیان ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے وقف قانون نہیں بنایا، مرکز سے اس کا جواب مانگیں۔
ممتا نے کرسمس کے موقع پر سبھی سے اپیل کی اور کہا، “تمام مذاہب کے لوگوں سے میری عاجزانہ اپیل ہے کہ وہ پرسکون اور تحمل کو برقرار رکھیں۔” مذہب کے نام پر کسی غیر مذہبی رویے میں ملوث نہ ہوں۔ ہر انسان کی جان قیمتی ہے، سیاست کے لیے فسادات نہ بھڑکایں۔ فساد کرنے والے معاشرے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یاد رکھیں ہم نے قانون نہیں بنایا جس کی وجہ سے بہت سے لوگ ناراض ہیں۔ یہ قانون مرکزی حکومت نے بنایا تھا۔ اس لیے جو جواب آپ چاہتے ہیں وہ مرکزی حکومت سے طلب کیا جانا چاہیے۔ مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے اس معاملے پر اپنی پوزیشن واضح کر دی ہے – ہم اس قانون کی حمایت نہیں کرتے۔ یہ قانون ہماری ریاست میں نافذ نہیں ہوگا۔ تو پھر فساد کیا ہے؟ یہ بھی یاد رکھیں کہ ہم فساد بھڑکانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ ہم کسی بھی پرتشدد سرگرمی کی حمایت نہیں کرتے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ سیاسی جماعتیں سیاسی فائدے کے لیے مذہب کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ میرا ماننا ہے کہ مذہب کا مطلب انسانیت، مہربانی، تہذیب اور ہم آہنگی ہے۔ ہر ایک کو امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنی چاہئے – یہ میری اپیل ہے۔

