ادھو نے بی جے پی کے ہندوتوا دعووں کو چیلنج کیا۔
شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے منگل کو بی جے پی کی حکومت والی مہاراشٹر حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اورنگ زیب کے مقبرے پر تنازعہ کا فائدہ اٹھا کر لوگوں کی توجہ اپنی ترقیاتی کامیابیوں سے ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے غیر فعال رہنے کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب ان کے پاس طاقت ہے تو وہ قبر کو ہٹانے سے قاصر ہیں۔ ٹھاکرے نے بی جے پی کے ہندوتوا موقف پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اورنگ زیب کے مقبرے کو نہیں ہٹا سکتی کیونکہ اسے مرکز کی طرف سے تحفظ حاصل ہے۔ پھر آپ وزیر اعظم مودی سے گجرات میں پیدا ہونے والے اورنگ زیب کی قبر کو ہٹانے کو کیوں نہیں کہتے؟ انہوں نے بی جے پی کے اس دعوے کو بھی چیلنج کیا کہ آر ایس ایس کے گڑھ ناگپور میں ہندو غیر محفوظ ہیں۔ ناگپور آر ایس ایس کا ہیڈکوارٹر ہے جو کہ ہندوؤں کا محافظ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ وہاں ہندوؤں کو خطرہ کیسے ہو سکتا ہے؟ اگر یہ پہلے سے منصوبہ بند واقعہ تھا تو آپ کی وزارت داخلہ کیا کر رہی تھی؟ مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے نے ناگپور میں حالیہ تشدد کے لیے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو اعظمی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ واقعہ ریاستی حکومت کو بدنام کرنے کے لیے پہلے سے منصوبہ بند تھا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ ابو اعظمی اس کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مسئلہ شروع کیا اور یہ تشدد کا ایک منصوبہ بند اقدام تھا جس کا مقصد حکومت کی شبیہ کو داغدار کرنا تھا۔ انہوں نے تشدد کی مذمت کی اور زور دیا کہ جو بھی پولیس اہلکاروں پر حملہ کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ رانے نے مظاہرین پر زور دیا کہ وہ تشدد کا سہارا لینے کے بجائے اپنی شکایات کے اظہار کے لیے جمہوری طریقے استعمال کریں۔