قومی خبر

ملک بھر میں ووٹر لسٹ پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، اس پر بحث ہونی چاہئے، راہل گاندھی نے لوک سبھا میں کہا

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ آج صبح 11 بجے شروع ہوا۔ لوک سبھا کے ایجنڈے کے مطابق، قائمہ کمیٹیوں کے ذریعہ کئی بل اور رپورٹیں پیش کی جائیں گی۔ دونوں ایوانوں، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کو آخری بار 13 فروری کو ملتوی کیا گیا تھا، جس کے بعد سیشن کا پہلا مرحلہ ختم ہوا۔ دوسرا مرحلہ 10 مارچ سے 4 اپریل تک چلے گا۔ جہاں حکومت وقف ترمیمی بل کی منظوری کے لیے زور دے رہی ہے، وہیں اپوزیشن کی جانب سے منی پور میں حالیہ تشدد اور ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری کے الزامات کے علاوہ دیگر مسائل پر حکومت کو نشانہ بنانے کی توقع ہے۔ راہل گاندھی نے لوک سبھا میں ووٹر لسٹ کا مسئلہ اٹھایا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ملک بھر میں ووٹر لسٹ پر سوالات اٹھ رہے ہیں، اس پر بحث ہونی چاہئے۔ راہل نے کہا کہ پوری اپوزیشن صرف یہ کہہ رہی ہے کہ ووٹر لسٹ پر بحث ہونی چاہئے۔ اس سے قبل نئی تعلیمی پالیسی اور تین زبانوں کے تنازع پر مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے کہا کہ وہ (ڈی ایم کے) بے ایمان ہیں۔ وہ تمل ناڈو کے طالب علموں کے لیے پابند نہیں ہیں۔ وہ تمل ناڈو کے طلباء کا مستقبل برباد کر رہے ہیں۔ ان کا کام صرف زبان کی رکاوٹیں پیدا کرنا ہے۔ وہ سیاست کر رہے ہیں۔ وہ مذاق کھیل رہے ہیں۔ وہ غیر جمہوری اور غیر مہذب ہیں۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ ایوان میں وقفہ سوالات کے انعقاد کو یقینی بنائیں۔ لوک سبھا کے ذرائع نے بتایا کہ برلا نے پیر کو بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں شرکت کرنے والے تمام ممبران پر زور دیا کہ وہ وقفہ سوالات کو آسانی سے جاری رکھیں۔ وقفہ سوالات میں عام طور پر ہنگامہ خیز مناظر دیکھنے میں آتے ہیں کیونکہ اپوزیشن مختلف مسائل کو اٹھانے کی کوشش کرتی ہے۔