شیوسینا (اُبتھا) مہاراشٹرا قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے عہدے کے لیے دعویٰ کرے گی: راوت
ممبئی شیوسینا (اُبتھا) کے لیڈر سنجے راوت نے کہا کہ ان کی پارٹی مہاراشٹر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لیے دعویٰ پیش کرے گی۔ انہوں نے دلیل دی کہ ماضی میں یہ عہدہ حزب اختلاف کی جماعتوں کو دیا جاتا تھا جب انہوں نے 10 فیصد بھی سیٹیں نہیں جیتی تھیں۔ راوت نے کہا کہ 288 رکنی ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی مجموعی تعداد 50 کے قریب ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کا بجٹ اجلاس 3 سے 26 مارچ کے درمیان ہوگا۔ راوت نے دعویٰ کیا، ’’شیو سینا (اُبتھا) اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے عہدے پر دعویٰ کرے گی۔ ممبران اسمبلی کی تعداد کم ہونے کے باوجود آئین میں ایسا کوئی قانون یا انتظام نہیں ہے جس میں کہا گیا ہو کہ ایوان کو اپوزیشن لیڈر کے بغیر کام کرنا چاہیے۔ شیو سینا کے پاس 20 ایم ایل اے ہیں، حال ہی میں کانگریس لیڈروں نے کہا تھا کہ اگر شیو سینا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے کا دعویٰ کرتی ہے تو وہ قانون ساز کونسل میں بھی اسی عہدے کا مطالبہ کرے گی۔ فی الحال شیو سینا کے امباداس دانوے قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر ہیں لیکن ایم ایل سی کے طور پر ان کی میعاد اس سال اگست میں ختم ہوگی۔ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (شیو سینا)، شرد پوار کی این سی پی (ایس پی) اور کانگریس شامل ہیں۔ شیوسینا (اُبتھا) کے اسمبلی میں 20 ایم ایل اے ہیں، جب کہ کانگریس کے 16 اور این سی پی (ایس پی) کے 10 ممبران ہیں۔ راوت نے کہا، “امید ہے کہ اسپیکر اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لیے ہمارے مطالبے کو قبول کر لیں گے۔” جب ان سے پوچھا گیا کہ شیو سینا (اُبتھا) کا کوئی بھی اعلیٰ رہنما پریاگ راج مہاکمب میں کیوں نہیں گیا، راوت نے کہا کہ پارٹی اس معاملے میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کی پیروی کرتی ہے۔ راجیہ سبھا کے رکن نے کہا، ”میں نے موہن بھاگوت کو مہا کمبھ میں جاتے اور دریائے گنگا میں ڈبکی لیتے نہیں دیکھا۔ ہم اس کے (بھگوت) کے مہا کمبھ میں جانے کا انتظار کر رہے تھے اور ہم اس کے پیچھے پڑ جاتے۔ آر ایس ایس کا کوئی سینئر عہدیدار مہا کمبھ میں نہیں گیا۔ ہمارا وہاں جانے کا منصوبہ تھا لیکن ہم نے ان میں سے کسی کو وہاں جاتے ہوئے نہیں دیکھا۔” مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور حکمراں شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے نے مہا کمبھ میں شرکت نہ کرنے پر ادھو ٹھاکرے پر حملہ کیا تھا۔