بہار کے گورنر نے پرشانت کشور سے طلبہ کا وفد بھیجنے کو کہا اور ان سے ‘روزہ’ ختم کرنے کی اپیل کی۔
بہار کے گورنر عارف محمد خان نے پیر کے روز پرشانت کشور سے کہا کہ وہ اپنا ‘روزہ’ ختم کریں اور ایک طلبہ وفد کو بات چیت کے لیے بھیجیں۔ جن سورج پارٹی کی طرف سے شیئر کی گئی معلومات کے مطابق پرشانت کشور آج شیخ پورہ کی رہائش گاہ پر طلبہ کے نمائندوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ جن سورج کے بانی پرشانت کشور گزشتہ 12 دنوں سے ‘آمرتا انشن’ پر ہیں۔ 47 سالہ سابق سیاسی حکمت عملی ساز اپنا ‘آمرتا انشن’ جاری رکھے ہوئے ہے جس نے 2 جنوری کو بہار پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی) کے 70ویں مشترکہ مسابقتی امتحان (سی سی ای) میں مبینہ بے ضابطگیوں کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے 13 دسمبر کو شروع کیا تھا۔ ہفتہ کو اس نوجوان کی صحت میں بہتری کے بعد اسے پٹنہ کے ایک اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔ جن سورج پارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے، “بی پی ایس سی امیدواروں کی حمایت میں پرشانت کشور کا انشن جاری ہے۔ صحت میں بہتری کے بعد انہیں شام کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی۔ ان کے ستیہ گرہ کے بارے میں تفصیلی معلومات کل دی جائیں گی۔” نوجوان کو پولیس نے گزشتہ ہفتے ایک ممنوعہ جگہ پر دھرنا دینے پر گرفتار کیا تھا۔ تاہم، نوجوان کو گرفتاری کے ایک دن بعد ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ انہیں ایک دن کے لئے آئی سی یو میں رکھا گیا، پھر جنرل وارڈ میں منتقل کر دیا گیا، جب کہ ان کی پارٹی کے ساتھیوں نے وزراء اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر زور دیا کہ وہ نوجوان لیڈر پر اپنا انشن ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ جن سورج پارٹی کے ورکنگ صدر منوج بھارتی کی قیادت میں سات رکنی وفد نے راج بھون میں گورنر عارف محمد خان سے ملاقات کی۔ میٹنگ کے بعد بھارتی نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے گورنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا ہے، جس میں انہوں نے پرشانت کشور کے طویل عرصے سے جاری انشن پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ گورنر نے انہیں یقین دلایا کہ وہ طلباء کے مفاد اور پرشانت کشور کی فلاح و بہبود کے لئے وزیر اعلیٰ سے بات کریں گے۔