قومی خبر

لوگوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، جھوٹے مقدمے بنائے جا رہے ہیں، اکھلیش یادو نے سنبھل پر لگایا بڑا الزام

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے سنبھل واقعہ پر ایک بار پھر یوگی حکومت اور بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کا ایک وفد سنبھل جا کر لوگوں سے بات کرنا چاہتا ہے۔ حکومت نے ہمیں اجازت نہیں دی۔ انہوں نے دہلی اور لکھنؤ سے تیاری کی لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔ لیکن جب اس نے دوسری بار جانا چاہا تو پولیس نے اسے اجازت دے دی۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت پہلے کیا چھپانے کی کوشش کر رہی تھی؟ ایس پی سربراہ نے دعویٰ کیا کہ وہاں لوگوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ یہ سارا واقعہ حکومت کی طرف سے من گھڑت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمارے پاس عبادت گاہوں کا ایکٹ 1991 پہلے سے موجود ہے تو سروے میں جلدی کیوں کی گئی؟ اس کے مطابق سروے نہیں ہو سکتا۔ لیکن یہ ایک سازش کے تحت کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فسادات نہیں تھے، انتظامیہ کی فائرنگ سے لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ عہدیداروں پر کس قسم کا دباؤ ہے کہ وہ غیر جمہوری سرگرمیاں کر رہے ہیں۔ جو لوگ جیل گئے ان کو اتنی بری طرح سے مارا گیا کہ وہ تقریباً مر ہی سکتے تھے۔ ان پر حکومت کے مطابق بیانات دینے کا دباؤ ہے۔ ہمارے وفد سے ملاقات کے بعد افسران کو معطل کر دیا گیا اور معطلی بھی ذات کی بنیاد پر کی گئی۔ قبل ازیں، سماج وادی پارٹی کے ایک وفد نے سنبھل کا دورہ کیا اور 24 نومبر کو سنبھل میں ہوئے واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 5-5 لاکھ روپے کے چیک سونپے۔