قومی خبر

مجھے دوبارہ وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ سے باہر پھینک دیا گیا۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے منگل کو دہلی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرنے کے بعد عام آدمی پارٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی جے پی پر شدید حملہ کیا۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت نے ان کے تین ماہ کے دور میں دوسری بار انہیں کل رات ان کی سرکاری رہائش گاہ سے بے دخل کیا۔ تاہم پی ڈبلیو ڈی نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ آج آئندہ اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے تین ماہ میں دوسری بار مجھے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے باہر نکال دیا ہے۔ آتشی نے مزید کہا کہ وہ دہلی کے لوگوں کے لیے کسی بھی قیمت پر کام کرتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سمجھتی ہے کہ وہ ہمارے گھر چھین کر، ہمیں گالی دے کر اور میرے خاندان کے بارے میں برا بھلا کہہ کر ہمیں کام کرنے سے روک دیں گے۔ وہ ہمارے گھر چھین سکتے ہیں، ہمارا کام روک سکتے ہیں لیکن دہلی کے لوگوں کے لیے کام کرنے کے ہمارے جذبے کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو میں دہلی کے لوگوں کے گھر آکر رہوں گا اور دہلی کے لوگوں کے لیے کام کرتا رہوں گا۔ کالکاجی سے امیدوار نے کہا کہ تین ماہ قبل بھی میرا سامان سڑک پر پھینک دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو یاد رکھنا چاہئے، آج جب انہوں نے مجھے دوبارہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے باہر نکال دیا ہے، میں حلف لیتی ہوں کہ میں اس بات کو یقینی بناؤں گی کہ دہلی کے ہر پجاری اور گرنتھی کو 18000 روپے کا اعزازیہ ملے اور ہر بزرگ کو پنشن ملے۔ سنجیوانی اسکیم کے تحت 18000 روپے کا مفت علاج کیا گیا۔ تاہم، محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) نے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ایم آتشی نے 6 فلیگ اسٹاف روڈ (سی ایم کی رہائش گاہ) کا جسمانی قبضہ نہیں لیا ہے۔ محکمہ نے واضح کیا کہ بار بار یاد دہانی کے باوجود آتشی نے گھر شفٹ نہیں کیا۔