قومی خبر

رمیش بدھوری کے بیان کے خلاف کانگریس نے آواز اٹھائی، بی جے پی نے ریاستی دفتر پر حملے کی مذمت کی۔

منگل کے روز نامپلی میں تلنگانہ بی جے پی دفتر میں جھڑپوں کے دوران بی جے پی کا ایک کارکن زخمی ہوگیا جب یوتھ کانگریس کارکنوں نے مبینہ طور پر بھگوا پارٹی کے دفتر پر پتھراؤ کیا۔ یہ احتجاج بی جے پی لیڈر رمیش بدھوری کے متنازعہ تبصرے سے شروع ہوا، جو دہلی کے کالکاجی سے انتخاب لڑ رہے ہیں، کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا کے بارے میں۔ مظاہرین نے نعرے لگائے اور بی جے پی کے دفتر پر دھاوا بولنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔ کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب یوتھ کانگریس کے کارکنوں کے ساتھ بی جے پی کارکنوں کی جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں ہاتھا پائی ہوئی۔ ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری کسم وینکٹیشورلو نے کانگریس کارکنوں پر حملے کی سازش کا الزام لگایا اور انہیں کانگریس کے غنڈے قرار دیا۔ انہوں نے پولیس کی بے عملی پر تنقید کی اور چیف منسٹر اے ریونت ریڈی اور ریاستی کانگریس صدر بی مہیش کمار گوڑ کو اس واقعہ کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا۔ وینکٹیشورلو نے اس حملے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیا اور خبردار کیا کہ اگر ایسی کارروائیاں جاری رہیں تو کانگریس کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مرکزی وزیر اور تلنگانہ بی جے پی کے ریاستی صدر کشن ریڈی نے اس حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا اور کانگریس کارکنوں پر اپنی ناپسندیدگی کے اظہار کے لیے تشدد کا استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے پولیس پر آنکھیں بند کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ حملہ سب کے سامنے ہوا۔ ریڈی نے خبردار کیا کہ پارٹی کی عدم تشدد کی سیاست سے وابستگی کے باوجود بی جے پی کارکن اس طرح کے حملوں کو برداشت نہیں کریں گے۔