قومی خبر

لوگ اپنے مسائل حل کرنے ایم این ایس کے پاس آتے ہیں، لیکن ووٹ دیتے وقت بھول جاتے ہیں: راج ٹھاکرے۔

ممبئی مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب لوگ کسی بھی مسئلے کا حل چاہتے ہیں تو وہ ان کی پارٹی میں آتے ہیں، لیکن انتخابات کے دن وہ اسے نظر انداز کر دیتے ہیں۔ ٹھاکرے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر نئے سال کے پیغام میں پارٹی کارکنوں سے انتخابی نتائج کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ جلد ہی ان سے بات کریں گے اور مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں وسیع رہنما خطوط دیں گے۔ انہوں نے کہا، “…کچھ چیزیں نہیں بدلی ہیں… لوگ ہر مسئلے کے حل کے لیے مہاراشٹر نونرمان سینا کو یاد کرتے ہیں لیکن 20 نومبر کو ہونے والے مہاراشٹر اسمبلی کے انتخابات میں، ایم این ایس نے 125 سے مقابلہ کیا تھا۔” اسمبلی کی 288 سیٹیں ہیں، لیکن کوئی سیٹ نہیں جیت پائی۔ راج ٹھاکرے کے بیٹے امیت ٹھاکرے بھی ممبئی کے ماہم سے ہار گئے۔ ٹھاکرے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ریاست میں مراٹھی بولنے والوں کو “ہراساں کرنا” انتخابی نتائج کے چند ہفتوں بعد شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو توقع تھی کہ ایم این ایس ان معاملات میں کارروائی کرے گی اور اس نے ایسا ہی کیا۔ ایم این ایس سربراہ نے کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ ‘مراٹھی مانش’ کا استعمال صرف ووٹوں کے لیے کیا جا رہا ہے۔