قومی خبر

اپوزیشن ای وی ایم کے بارے میں لوگوں کو گمراہ کرنا بند کرے، مینڈیٹ کو قبول کریں: ایکناتھ شندے

ممبئی مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ لوگوں کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے بارے میں گمراہ کررہے ہیں اور مینڈیٹ کو قبول نہیں کررہے ہیں۔ نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے شندے نے کہا کہ حکمراں مہاوتی اتحاد نے اپنے کام کی وجہ سے 20 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، اس لیے اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کو مینڈیٹ کو قبول کرنا چاہیے اور ترقیاتی کاموں میں حکومت کا ساتھ دینے کی ضرورت ہے۔ 288 رکنی مہاراشٹر اسمبلی کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ ہوئی تھی اور 23 نومبر کو نتائج کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس انتخاب میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا اور اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ‘مہاوتی’ اتحاد نے 230 سیٹیں جیتی ہیں، جب کہ کانگریس، ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (اوباتھا) اور شرد پوار کی قیادت والی اپوزیشن اتحاد این سی پی (ایس پی) کو صرف 46 سیٹیں مل سکیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات میں اپنی شکست کے لیے ای وی ایم میں بے ضابطگیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا اور بیلٹ پیپر کے استعمال کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے شیوسینا کے سربراہ نے کہا کہ جب آپ جیت جاتے ہیں تو ای وی ایم میں کوئی خرابی نہیں ہوتی لیکن جب آپ ہار جاتے ہیں تو مشین ٹوٹ جاتی ہے۔ یہ صحیح طریقہ نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو یہ مینڈیٹ قبول کرنا چاہیے کہ انہیں فیصلہ کن شکست ہوئی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوام نے اپوزیشن کو اس کی جگہ دکھا کر ثابت کر دیا ہے کہ وہ گھر بیٹھنے والوں کو ووٹ نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا، “مہاوتی کو لوک سبھا انتخابات میں 2.48 کروڑ ووٹ ملے، جو کہ 43.55 فیصد ہے۔ ایم وی اے کو 2.5 کروڑ ووٹ ملے، جو کہ 43.71 فیصد ہے۔ پھر بھی اپوزیشن نے 31 سیٹیں جیتیں اور مہاوتی کو 17 سیٹیں ملیں۔ کیا ہمیں یہ کہنا چاہئے کہ ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی؟ شندے نے کہا کہ جمہوری طور پر منتخب حکومت کے بارے میں ابہام پیدا کرنا جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے ہمیں ہمارے کام کے لیے مینڈیٹ دیا ہے۔ آہ و بکا بند کریں اور جو ترقیاتی کام ہم نے کیے ہیں ان کا اعتراف کریں۔ مینڈیٹ کو قبول کریں۔” شندے نے کہا کہ اپوزیشن نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات اور ناندیڑ (مہاراشٹر) اور وایناڈ (کیرالہ) لوک سبھا سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ مہاوتی کو 49.30 فیصد ووٹ اور 3.18 کروڑ ووٹ ملے جبکہ ایم وی اے کو 2.35 کروڑ ووٹ ملے۔ شندے نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان ایک کروڑ ووٹوں کا فرق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی اور نہ ہی کوئی ظلم ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *