مرکز جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ فوری بحال کرے، تاکہ بہت سے مسائل حل ہوسکیں: فاروق
نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ نے جمعہ کو جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ یہ خطے کو درپیش بہت سے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔ گرو نانک دیو کے 555 ویں پرکاش پرب کے موقع پر چاند نگر کے گوردوارہ صاحب میں سجدہ شکر ادا کرنے کے بعد عبداللہ نے سکھ برادری کی زیادہ سیاسی نمائندگی کی امید ظاہر کی اور کہا کہ ایک دن سکھوں کا نہ صرف حکومت میں بلکہ کردار ہوگا۔ قانون ساز اسمبلی میں بھی، تاکہ وہ اپنے مسائل کو مؤثر طریقے سے اٹھا سکیں اور انہیں حل کر سکیں۔ سینئر این سی لیڈر کے ساتھ نائب وزیر اعلی سریندر کمار چودھری اور کابینی وزیر جاوید رانا بھی تھے۔ عبداللہ نے کہا، مرکزی حکومت کو جلد از جلد جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنا چاہیے، کیونکہ اس سے ہمارے زیادہ تر مسائل حل ہو جائیں گے۔ سکھ برادری سے گرو نانک دیو سے تحریک لینے کی اپیل کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس مقدس دن پر ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری حالت بہتر ہو اور ہمیں افسر شاہی کے تسلط سے نجات دلائی جائے۔ بیوروکریٹک انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے عبداللہ نے کہا کہ ماضی میں عہدیداروں نے لوگوں کی بات نہیں سنی۔ لیکن آج لوگ وزیروں کی طرف امید بھرے نظروں سے دیکھتے ہیں، ان سے امید کرتے ہیں کہ وہ اپنے تحفظات کو دور کریں گے اور درست فیصلے کریں گے۔ اپنے سابقہ دور حکومت کو یاد کرتے ہوئے (بطور وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر) عبداللہ نے کہا، “جب میں 1996 میں وزیر اعلیٰ کے طور پر واپس آیا تو میری پہلی ترجیح آپ کی نمائندگی کو یقینی بنانا تھی، کیونکہ آپ اپنی آواز سننے کے حقدار تھے۔”