قومی خبر

اکھلیش یادو کا حملہ، اب وقت کی ضرورت نوجوانوں کو دھوکہ دینے والی بی جے پی کو شکست دینا ہے۔

لکھنؤ۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر اکھلیش یادو نے پیر کو اتر پردیش کے کنڈرکی اسمبلی حلقہ میں پارٹی امیدوار محمد رضوان کی حمایت میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی پالیسیوں پر سخت حملہ کیا اور کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ آئندہ ضمنی انتخابات میں کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پوری طاقت جمع کریں۔ اکھلیش یادو نے بی جے پی پر کئی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت عوام سے کئے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔ بی جے پی کی طرف سے کئے گئے وعدوں کو یاد دلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیاں نہ صرف عوام کے لئے نقصان دہ ہیں بلکہ ریاست کا امن و امان بھی پوری طرح سے بگڑ چکا ہے۔ اکھلیش یادو نے بے روزگاری کا مسئلہ نمایاں طور پر اٹھایا اور کہا کہ یہ مسئلہ اب بہت بڑی شکل اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اس مسئلہ پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے، اور ریاست کے نوجوانوں کے لئے روزگار پیدا کرنے کی سمت میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ اکھلیش نے کہا، “بی جے پی حکومت نوجوانوں سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے اور اسی وجہ سے وہ مسلسل ناراض ہیں۔” انہوں نے کہا کہ ایس پی ہمیشہ نوجوانوں کے حقوق کے لیے لڑتی رہی ہے، اور آئندہ ضمنی انتخابات میں پارٹی کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے کارکنوں کو سرگرمی سے کام کرنا ہوگا۔ ایس پی صدر نے بی جے پی کی منفی سیاست کی بھی سخت مخالفت کا اظہار کیا اور کہا کہ پارٹی ملک کے لوگوں کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی اسی سمت جائے گی جس طرف وہ آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اتر پردیش میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج بی جے پی کے لیے پریشان کن ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو پہلے بھی اتحاد سے شکست ہوئی تھی اور اب پارٹی ریاست میں پی ڈی اے (پروگریسو ڈیموکریٹک الائنس) سے خوفزدہ ہونے لگی ہے۔ سنبھل کے ایم پی ضیاء الرحمن برک نے بھی اس جلسہ عام میں بی جے پی پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو کنڈارکی ضمنی انتخاب کے لیے پولیس کو ہٹا کر منصفانہ انتخاب کرانا چاہیے۔ برک نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی کی تمام تر کوششوں کے باوجود عوام کا اعتماد سماج وادی پارٹی پر برقرار ہے اور آئندہ ضمنی انتخابات میں ایس پی کی جیت یقینی ہے۔ اکھلیش یادو نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں بھی بیان دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا غصہ کسی اور وجہ سے ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دہلی میں یہ طے پایا ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ کا وزیر اعلیٰ کا عہدہ خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ بی جے پی کی منحرف اور تباہ کن ذہنیت پر تنقید کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ یہ حکومت صرف تقسیم کی سیاست پر توجہ دے رہی ہے، جبکہ ریاست کے حقیقی مسائل کی طرف ان کی کوئی توجہ نہیں ہے۔ نوکریوں اور روزگار کے معاملے پر اکھلیش نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ حکومت نے نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتحانی نظام میں گھپلے اور سوالیہ پرچہ لیک ہونے جیسے واقعات نوجوانوں کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن چکے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی حکومت ریزرویشن کے معاملے میں دلتوں، قبائلیوں اور دیگر پسماندہ طبقات کے حقوق کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ اکھلیش نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ انتخابات میں ووٹنگ میں ہیرا پھیری کی پولس انتظامیہ کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہ کریں۔ انہوں نے یہ انتباہ بھی دیا کہ اگر کسی اہلکار نے ووٹر لسٹ میں کوئی بے ضابطگی کی یا ووٹ کاٹنے کی کوشش کی تو ایس پی اس اہلکار کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔ انہوں نے کارکنوں سے یہ بھی کہا کہ وہ ووٹر لسٹ کی نگرانی کریں اور اگر کوئی نام ہٹایا جائے تو اس کی فوٹو کاپی تیار رکھیں تاکہ اسے عدالت میں بطور ثبوت پیش کیا جاسکے۔ اکھلیش نے عوام سے ہر واقعہ کی ویڈیو اور تصویر ریکارڈ کرنے کی بھی اپیل کی تاکہ مستقبل میں ثبوت کی بنیاد پر مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت خواتین کا احترام نہیں کرتی اور صرف دکھاوا کررہی ہے۔ اکھلیش نے یقین دلایا کہ آنے والے انتخابات میں سماج وادی پارٹی شاندار جیت حاصل کرے گی اور آنے والا وقت سماجوادیوں کا ہوگا، اکھلیش یادو نے عوام سے متحد ہوکر آنے والے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کی اپیل کی اور اعتماد ظاہر کیا۔ ایس پی کی قیادت میں ریاست میں تبدیلی