قومی خبر

آئندہ اسمبلی انتخابات کو لے کر مہاراشٹر میں شدید سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں۔ یہاں بنیادی طور پر دو اتحادوں کے درمیان مقابلہ ہے۔ ایک طرف، حکمران مہیوتی اتحاد ہے جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا، اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) شامل ہے۔ دوسری طرف مہاوکاس اگھاڑی اتحاد ہے جس میں کانگریس، ادھو ٹھاکرے کی پارٹی اور شرت پوار کی پارٹی شامل ہے۔ پارٹیوں کے درمیان نشستوں کی تقسیم کافی پیچیدہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی اور حکمراں مہاوتی اتحاد کے لیے اچھی خبر آ رہی ہے۔ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی، ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا اور اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر تقریباً مہر لگ چکی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تینوں جماعتوں میں نشستوں کی تقسیم تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔ ایک ٹی وی چینل کے ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی سب سے زیادہ سیٹوں پر مقابلہ کرے گی، اس کے بعد سینا اور این سی پی۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی 150 سے 155 سیٹوں پر، سینا کو 90-95 سیٹوں اور این سی پی کو 40-45 سیٹوں پر مقابلہ کرنے کا امکان ہے۔ سیٹوں کی تقسیم کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے اتحاد کے رہنماؤں کے درمیان کئی دور کی میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی عندیہ دیا ہے کہ اتحاد اس پوزیشن میں ہو گا کہ انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے قبل سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کر دیا جائے۔ اتحادی شراکت داروں نے کئی سروے کیے ہیں۔ کسی کو بھی ٹکٹ دینے کا سب سے اہم معیار جیتنے کی صلاحیت ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ موجودہ امیدواروں کی صورت میں صرف 5-10% سیٹوں پر ہی تبدیلی متوقع ہے۔ چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار نے ہفتہ کے روز ساتھی الیکشن کمشنروں گیانش کمار اور ایس ایس سندھو کے ساتھ مہاراشٹر میں انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اس دوران راجیو کمار نے ریاستی پولیس افسران کو لوک سبھا انتخابات کے دوران ریاست میں درج ہونے والے انتخابی جرائم کی تحقیقات کو تیز کرنے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں مہاراشٹر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاری کے لیے آئے ہیں۔ ہم نے قومی اور علاقائی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔