یوپی ضمنی انتخابات کے لیے مایاوتی کا لب و لہجہ، بی جے پی اور ایس پی میں کشیدگی بڑھے گی، کارکنوں کو دیا جیت کا منتر
اتر پردیش میں آئندہ اسمبلی ضمنی انتخابات سے پہلے ایک اہم سیاسی اقدام میں، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی تمام دس سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ مایاوتی نے پارٹی عہدیداروں کے ساتھ منعقدہ میٹنگ کی تفصیلات شیئر کیں جس میں تمام دس حلقوں میں بی ایس پی امیدواروں کو کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پھولپور اور مانجھوا سیٹوں کے لیے بھی امیدواروں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ مایاوتی کے اس اعلان سے بی جے پی اور ایس پی کے درمیان کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔ میٹنگ کے دوران، مایاوتی نے مرکز اور اتر پردیش حکومت پر سخت حملہ کیا، ان پر الزام لگایا کہ وہ تقسیم کرنے والی “بلڈوزر سیاست” کا استعمال کر رہے ہیں اور مہنگائی، بے روزگاری اور سماجی پسماندگی جیسے سلگتے ہوئے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے مذہبی جنون پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے مساجد، مدارس اور وقف املاک کو چلانے میں حکومتی مداخلت کی بھی مذمت کی۔ غور طلب ہے کہ بی ایس پی ریزرویشن پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو ضمنی انتخابات میں مرکزی مسئلہ بنا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، میٹنگ میں، جس میں اتر پردیش ریاستی پارٹی یونٹ کے سینئر عہدیداروں اور ضلعی صدور نے شرکت کی، آئندہ ضمنی انتخابات کے لیے پارٹی کی تیاریوں اور حمایت کی بنیاد کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھ پچھلی میٹنگوں میں کیے گئے جاری کاموں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پارٹی کی ہدایات پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ دریں اثنا، میٹنگ کے دوران، پسماندہ لوگوں کے تئیں بی ایس پی کی وابستگی پر زور دیتے ہوئے، مایاوتی نے پارٹی کے اراکین کو مہم کے لیے پوری طرح وقف کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ پارٹی کی کامیابی سے غریبوں اور استحصال زدہ لوگوں کے حقوق کی تحریک کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔

