قومی خبر

یونس ‘سیکولر’ ہیں، بنگلہ دیش میں مختلف برادریوں کے درمیان تصادم نہیں ہونے دیں گے: پوار

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے پیر کو کہا کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس ایک “سیکولر” رہنما ہیں اور وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کے ملک میں مختلف برادریوں کے درمیان کوئی تنازعہ نہ ہو۔ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی قیادت میں حکومت کے خاتمے کے بعد سے وہاں ہندوؤں کے خلاف تشدد کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ بنگلہ دیش میں ریزرویشن سسٹم کے خلاف طلبہ کے احتجاج نے عوامی بغاوت کی شکل اختیار کر لی جس کے بعد حسینہ واجد کو وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دینا پڑا۔ ملک میں بدامنی کی صورتحال کے درمیان ہندوؤں کے خلاف جرائم اور ان کے مندروں کو نقصان پہنچانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہر اقتصادیات یونس (84) نے جمعرات کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر حلف اٹھایا۔ یہ عہدہ وزیراعظم کے برابر ہے۔ پونے میں نامہ نگاروں سے پوار نے کہا، ”میری معلومات کے مطابق، وہ (یونس) سیکولر ہیں اور کبھی بھی مختلف برادریوں اور مختلف لسانی گروہوں کے درمیان تنازعہ پیدا نہیں کریں گے۔ بنگلہ دیش کے لیے متوازن رویہ اختیار کرنا ضروری ہے اور ایسا لگتا ہے کہ (وہاں) حالات بہتر ہوں گے، سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستانی حکومت اس کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے بنگلہ دیش کے ساتھ تعاون کرے گی۔ پوار نے یہ بھی کہا کہ یونس کئی سال پہلے پونے آئے تھے۔