سسودیا کی پد یاترا پر بی جے پی کا طنز، اسکول سے مدھوشالا تک اپنے گھوٹالوں کا جواب دینا پڑے گا
نئی دہلی۔ دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے کہا ہے کہ منیش سسودیا کی جیل سے رہائی کے بعد دکھائی گئی سیاسی رفتار کو دیکھ کر دہلی کے لوگ حیران ہیں۔ سچدیوا نے کہا ہے کہ منیش سسودیا اپنے ایم ایل ایز اور کونسلروں سے ملاقات کر رہے ہیں اور انہیں انتخابات کے لیے متحرک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بہتر ہوتا اگر وہ پہلے اپنے ساتھی عوامی نمائندوں سے پوچھتے کہ دہلی میں عام شہری دیکھ بھال کیوں ٹھپ ہے، ایسا کیوں ہے۔ صورتحال ایسی بن گئی ہے کہ ہر طرف کرپشن کا راج ہے۔ وریندر سچدیوا نے کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ بدعنوانی کے گھوٹالوں کے ملزم اروند کیجریوال ہوں یا منیش سسودیا، دونوں ہی اپنے ایم ایل اے اور کونسلروں سے انتظامی بے ضابطگیوں اور بدعنوانی پر سوال کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ بدلے میں انہیں اقتدار میں رہنے کے لیے ان کی حمایت کی ضرورت ہے۔ وہ جس طرح چاہے لوٹ مار کر سکتا ہے۔ دہلی بی جے پی کے صدر نے کہا ہے کہ میڈیا سے موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق منیش سسودیا اگلے کچھ دنوں میں پد یاترا کے ذریعے لوگوں کے درمیان جانے والے ہیں، لیکن ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ وہ کس منہ سے لوگوں کے درمیان جائیں گے۔ منیش سسودیا پد یاترا میں جہاں بھی لوگوں کے درمیان جائیں گے، لوگ ان سے اسکول روم گھوٹالے سے لے کر مدھوشالا شراب پالیسی تک کے گھوٹالوں پر جواب مانگیں گے، لیکن وہ جواب نہیں دے پائیں گے۔ سچدیوا نے کہا ہے کہ جب وہ عوام کے درمیان جائیں گے تو منیش سسودیا کو بھی اس مانسون میں غیر متوقع طور پر پانی بھرنے کے بحران پر جواب دینا پڑے گا، پانی بھرنے اور کرنٹ لگنے سے اب تک 32 اموات ہو چکی ہیں۔ سچدیوا نے کہا ہے کہ منیش سسودیا جہاں بھی جائیں گے، انہیں مقامی شہریوں، کاروباری تنظیموں کے ساتھ ساتھ بی جے پی کارکنوں کے سخت سوالات کے جوابات دینے ہوں گے۔