‘بجٹ گاؤں، غریبوں اور کسانوں کے لیے وقف’، پی ایم مودی نے کہا – تعلیم اور ہنر کو فروغ ملے گا، روزگار پیدا ہوگا۔
بجٹ کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ گاؤں، غریبوں اور کسانوں کے لیے وقف ہے۔ بجٹ کے بعد اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں تمام اہل وطن کو اس اہم بجٹ پر مبارکباد پیش کرتا ہوں جو ملک کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور ان کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ معاشرے کے ہر طبقے کو تقویت دینے والا ہے۔ یہ ایک ایسا بجٹ ہے جو ملک کے دیہاتوں، غریبوں اور کسانوں کو خوشحالی کی راہ پر لے جائے گا۔ مودی نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ یہ بجٹ نئے بننے والے متوسط طبقے کو بااختیار بنانے کے تسلسل کا بجٹ ہے۔ یہ ایک ایسا بجٹ ہے جو نوجوانوں کو بے شمار نئے مواقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وژنری بجٹ ہمارے معاشرے کے ہر طبقے کو ترقی اور بااختیار بنائے گا اور سب کے لیے روشن مستقبل کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ یہ بجٹ نئے متوسط طبقے کو بااختیار بنانے کے لیے ہے۔ یہ بجٹ نوجوانوں کو لامحدود مواقع فراہم کرے گا۔ یہ بجٹ تعلیم اور ہنر کو ایک نئی جہت دے گا۔ یہ بجٹ نئے متوسط طبقے کو طاقت دے گا… یہ بجٹ خواتین، چھوٹے تاجروں، MSMEs کی مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ تعلیم اور ہنر کو ایک نیا پیمانہ دے گا۔ یہ ایک ایسا بجٹ ہے جو متوسط طبقے کو نئی طاقت دے گا۔ یہ قبائلی سماج، دلتوں اور پسماندہ لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے مضبوط منصوبے لے کر آیا ہے۔ اس بجٹ سے خواتین کی معاشی شراکت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ چھوٹے تاجروں اور MSMEs کو ترقی کا ایک نیا راستہ فراہم کرے گا۔ بجٹ میں مینوفیکچرنگ اور انفراسٹرکچر پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ اس سے معاشی ترقی کو نئی تحریک ملے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس بجٹ میں حکومت نے ‘روزگار سے متعلق مراعاتی اسکیم’ کا اعلان کیا ہے۔ اس سے روزگار کے بہت سے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ اس اسکیم کے تحت حکومت ان افراد کو پہلی تنخواہ دے گی جو نئے افرادی قوت میں داخل ہوں گے۔ اپرنٹس شپ پروگرام کے تحت دیہات کے نوجوان ملک کی اعلیٰ کمپنیوں میں کام کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر شہر، ہر گاؤں، ہر گھر میں تاجر بنانا ہے۔ اس مقصد کے لیے بغیر گارنٹی کے مدرا قرض کی حد 10 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔ اس سے چھوٹے تاجروں بالخصوص خواتین، دلت، پسماندہ اور قبائلی خاندانوں میں خود روزگار کو فروغ ملے گا۔