آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا نے ریلیف کیمپوں کا دورہ کیا، لوگوں سے بات کی۔
گوہاٹی۔ آسام کے وزیر اعلی ہمانتا وشوا شرما نے اتوار کو کامروپ ضلع میں ریلیف کیمپوں کا دورہ کیا اور ریاست میں سیلاب کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے درمیان ان میں رہنے والے لوگوں کی حالت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے تین ریلیف کیمپوں میں مقیم لوگوں سے ملاقات کی اور ان سے بات کی اور ضلعی انتظامیہ کو تمام ضروری مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ چیف منسٹر کے دفتر (سی ایم او) نے ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا، “آج، وزیر اعلی ہمانتا وشوا شرما نے پالش باڑی میں امرت چندر ٹھاکوریا کامرس کالج میں ریلیف کیمپ کا دورہ کیا، جہاں سیلاب سے متاثرہ علاقے کے 28 افراد نے پناہ لی ہے۔” سی ایم او نے ایک اور مراسلہ میں کہا کہ وزیر اعلیٰ نے ایل پی اسکول، ناہیرہ میں ایک ریلیف کیمپ میں پناہ لینے والے لوگوں سے بھی ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر نے کہا کہ “HCM نے کیمپ میں دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا اور ڈپٹی کمشنر (کامروپ) کو ہدایت کی کہ وہ روزمرہ کی ضروریات کی تکمیل کو یقینی بنائیں اور بچوں اور بزرگوں کی ضروریات کا خاص خیال رکھیں”۔ شرما نے ناہیرا گومارا ریجنل ہائی اسکول کا بھی دورہ کیا اور وہاں مقیم لوگوں سے بات چیت کی۔ سی ایم او نے کہا، “وزیر اعلیٰ نے وہاں عارضی طور پر مقیم 236 لوگوں سے ملاقات کی اور کامروپ ضلع کو ہدایت دی کہ وہ کیمپ میں تمام ضروری اشیاء کی مناسب فراہمی کو یقینی بنائیں،” سی ایم او نے کہا۔ سرکاری معلومات کے مطابق ریاست کے 29 اضلاع کے 107 ریونیو علاقوں اور 3,535 گاؤں کے کل 23,96,648 لوگ سیلاب سے متاثر ہیں۔ نیمتی گھاٹ (جورہاٹ) میں برہم پترا، تیز پور (سونیت پور) اور دھوبری، چنیماری (ڈبرو گڑھ) میں برہیدیہنگ، ڈکھاؤ (سیواساگر)، ننگلموراگھاٹ (سیواساگر) میں ڈسانگ، نومالی گڑھ (گولاگھاٹ) میں دھانسیری، دھرم گڑھ میں کوپلی، کرامت گڑھ میں کوپلی کشیاڑہ اور (بی پی گھاٹ) میں دریائے براق کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر پہنچ گئی ہے۔ یہاں بورجھر میں واقع علاقائی موسمیاتی مرکز نے دھوبری، کوکراجھار، چرانگ، بکسا، کاچھر اور کریم گنج میں الگ تھلگ مقامات پر بہت بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔