70-80 پولس اہلکار اچانک شوبھیندو ادھیکاری کے گھر پہنچ گئے۔
21 مئی کی دوپہر کو مغربی بنگال پولس کی ایک بڑی ٹیم مشرقی مدنی پور ضلع کے کولاگھاٹ پہنچی تاکہ بی جے پی لیڈر شوبیندو ادھیکاری کے کرائے کے مکان پر چھاپہ مارا جائے۔ یہ پیشرفت لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے سے پہلے سامنے آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق 70 پولیس اہلکاروں کی ٹیم ایک مفرور مجرم کی تلاش کے بہانے ان کی رہائش گاہ پہنچی۔ گھر کی تلاشی بھی لی۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی ناراض سبیندو ادھیکاری اپنی انتخابی مہم کو چھوڑ کر کولاگاٹ تھانے گئے اور پولس کی زیادتیوں پر اعتراض کیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ حکمراں ترنمول کانگریس حکومت کے حکم پر پولیس کے ذریعہ کئے گئے چھاپوں کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ انہیں کلکتہ ہائی کورٹ سے تحفظ حاصل ہے جو پولیس کو ان کے خلاف کارروائی کرنے سے روکتی ہے۔ بنگال پولس کا کولاگھاٹ میں نندی گرام بی جے پی ایم ایل اے کے گھر پر چھاپہ لوک سبھا انتخابات کے چھٹے مرحلے سے چار دن پہلے آیا ہے، جو 25 مئی کو پوربا میدنی پور ضلع میں منعقد ہوگا۔ پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد نے مقامی بدمعاش کی تلاش میں گھر گھر تلاشی لی۔ جو ایک مقدمہ میں مفرور تھا۔ بی جے پی ایم ایل اے نے کہا کہ میں عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر ریاستی پولیس کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کروں گا۔ یہ ممتا بنرجی اور ان کے بھتیجے کی ہدایت پر کیا گیا تھا۔ یہ افسران جو لوک سبھا انتخابات کے لیے مہم چلا رہے تھے، شام کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ کولاگھاٹ پولیس اسٹیشن پہنچے اور چھاپے کے خلاف احتجاج کیا۔ شوبھندو نے کہا کہ اگر پولیس میری غیر موجودگی میں میرے گھر پر کچھ ہتھیار رکھتی ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ کیا پولیس نے چھاپے کی ویڈیو گرافی کروائی؟ الیکشن کمیشن پولیس کی ایسی بیہودہ کارروائی کے خلاف کارروائی کرے۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ چھاپہ کیوں مارا گیا اور کس کی ہدایت پر مارا گیا۔ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی مجھے ہراساں کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔