سی ایم جگن موہن ریڈی کا بڑا بیان
ریزرویشن اور اقلیتی کوٹہ پر بی جے پی اور اپوزیشن لیڈروں کے درمیان جاری بحث کے درمیان آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ 4 فیصد مسلم ریزرویشن برقرار رہے گا اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے پاس اس پر حتمی بات ہے۔ کرنول میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک طرف چندرا بابو نائیڈو بی جے پی سے ہاتھ ملاتے رہتے ہیں جو 4 فیصد مسلم ریزرویشن کو ختم کرنے پر بضد ہے اور دوسری طرف اقلیتی ووٹ حاصل کرنے کے لیے نت نئے ڈرامے کرتے رہتے ہیں۔ کیا آپ نے گرگٹ جیسے چندرا بابو نائیڈو کو دیکھا ہے؟ جگن موہن ریڈی نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے، 4 فیصد مسلم ریزرویشن برقرار رہے گا اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا اس پر آخری لفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو سے میرا صرف ایک ہی سوال ہے کہ این ڈی اے حکومت کے 4 فیصد ریزرویشن کو منسوخ کرنے کا وعدہ کرنے کے بعد بھی انہوں نے این ڈی اے کے ساتھ اتحاد کیوں جاری رکھا؟ جاری لوک سبھا انتخابی لڑائی پر تبصرہ کرتے ہوئے ریڈی نے کہا کہ اگلے 4 دنوں میں کروکشیتر جنگ ہونا یقینی ہے۔ یہ الیکشن ایم ایل اے اور ایم پیز کو منتخب کرنے کا نہیں ہے، یہ الیکشن ہر گھر کی ترقی اور جاری اسکیموں کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔ اگر آپ چندرا بابو نائیڈو کو ووٹ دیتے ہیں تو آپ ان تمام فلاح و بہبود کو روک رہے ہیں جو اس حکومت نے آپ کی دہلیز تک پہنچایا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو پر تنقید کرتے ہوئے آندھرا کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 14 سال سے چندرا بابو نائیڈو 3 سال کی میعاد تک وزیر اعلیٰ رہنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ کیا کسی غریب کو یاد ہے کہ اس شخص نے ریاست کے لیے کتنے فلاحی کام کیے ہیں؟ ہم نے مذہب، ذات پات، برادری یا پارٹی کے دیگر ارکان کے ساتھ امتیاز کیے بغیر فلاحی کام کیا ہے۔ آندھرا پردیش میں اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات 13 مئی کو ہوں گے۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ 2019 کے اسمبلی انتخابات میں، وائی ایس آر سی پی نے 151 سیٹوں کی زبردست اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی، جب کہ ٹی ڈی پی 23 سیٹوں پر سمٹ گئی۔ لوک سبھا انتخابات میں وائی ایس آر سی پی نے 22 سیٹیں جیتیں، جب کہ ٹی ڈی پی صرف تین سیٹیں جیت سکی۔