جگن موہن ریڈی کا تلگودیشم پر حملہ
آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ آئندہ انتخابات وائی ایس آر سی پی حکومت کے درمیان ہونے والے ہیں جو سماج کے ہر طبقے کی ترقی کررہی ہے اور چندرا بابو نائیڈو کے اتحاد کے درمیان جو سماج کے ہر طبقے کو دھوکہ دے رہا ہے۔ یہ الیکشن دو نظریات کے درمیان ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پارٹی (YSRCP) غریب لوگوں کی حمایت کرتی ہے جبکہ دوسری پارٹی (ٹی ڈی پی) سرمایہ داروں کی حمایت کرتی ہے۔ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ انتخابات میں صرف 5 ہفتے باقی ہیں جو ہماری ریاست کے اگلے 5 سال کے مستقبل کا تعین کریں گے۔ یہ انتخابات صرف ایم ایل اے/ایم پیز کو منتخب کرنے کے لیے نہیں ہیں، بلکہ یہ چندرا بابو، ایک دھوکے باز، اور جگن، غریبوں کے چیمپئن کے درمیان لڑائی ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ سبھی YSRCP کی حمایت کرنے اور غریبوں، بچوں، بڑی بہنوں، دادا دادی، اقلیتوں اور پیشہ ور گروپوں کے مفادات کی حفاظت کے لیے تیار ہیں؟ کیا آپ سب سدھم ہماری حکومت کا ساتھ دیں گے تاکہ جو اچھا ہوا ہے اسے جاری رکھ سکیں؟ ریڈی نے کہا کہ کیا آپ سب 2024 کی اس کروکشیتر جنگ میں اپنی ساکھ بچانے اور دھوکہ دہی اور سازشوں کے خلاف مذہب کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہیں؟ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار مہینوں سے میں چندرا بابو سے کہہ رہا ہوں کہ وہ اپنی کامیابیوں یا اسکیموں کے بارے میں بتائیں جنہیں انہوں نے 14 سال تک وزیر اعلیٰ رہنے کے دوران نافذ کیا تھا۔ انہوں نے (چندر بابو) میرے سوال کا جواب نہیں دیا اور نہ ہی مجھے کسی منصوبے کے بارے میں بتایا۔ لیکن کم از کم انہیں ریاست کے لوگوں کو اس کے بارے میں بتانا چاہئے! ایک بھی چیز ایسی نہیں ہے جو آپ چندرا بابو کو دکھا سکیں۔ بالکل کچھ نہیں! انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے دن آپ جو بٹن دبائیں گے وہ آپ کے اگلے پانچ سال کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔ یہاں موجود تمام لوگوں کو اپنے گھر والوں سے بات کرنی چاہیے کہ انہوں نے کس پارٹی کو فائدہ پہنچایا اور کس پارٹی کو ووٹ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیڈو 30 سال پہلے سی ایم تھے، اس کے باوجود جب وہ عوام کے درمیان جاتے ہیں تو ماضی میں کئے گئے کسی کام کا ذکر کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔ لیکن جب انتخابات قریب آتے ہیں تو ان کی چال یہ ہوتی ہے کہ وہ جھوٹے وعدوں کے ساتھ آپ کے دروازے پر دستک دیں۔ لیکن وہ کبھی نہیں بولتا کہ اس نے ماضی میں غریبوں کے لیے کیا اچھا کام کیا ہے۔