قومی خبر

جے شنکر نے اروناچل پر چین کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا، بے بنیاد دلیلیں دہرانے سے کوئی صداقت نہیں ہے

چین کے ساتھ تعلقات اور اروناچل پردیش پر اس کے حالیہ تبصروں پر، جے شنکر نے کہا کہ اروناچل پردیش پر بیجنگ کے بار بار دعوے مضحکہ خیز ہیں۔ جے شنکر نے سرحدی ریاستوں کو ہندوستان کا قدرتی حصہ قرار دیا۔ اروناچل پردیش پر چین کے مسلسل دعووں اور ریاست کا دورہ کرنے والے ہندوستانی رہنماؤں کی مخالفت پر شاید اپنے پہلے عوامی تبصرے میں، جے شنکر نے کہا کہ یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے۔ میرا مطلب ہے کہ چین نے دعویٰ کیا ہے، اس نے اپنے دعوے کو بڑھا دیا ہے۔ دعوے شروع میں مضحکہ خیز تھے اور آج بھی مضحکہ خیز ہیں۔ جے شنکر کے تبصرے وزارت خارجہ کی طرف سے چینی وزارت دفاع کے دعووں کو مسترد کرنے کے چند دن بعد آئے ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اس سلسلے میں بے بنیاد دلائل دہرانے سے اس طرح کے دعووں کی کوئی صداقت نہیں ہے۔ اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ اور لازم و ملزوم حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔ اس کے عوام ہمارے ترقیاتی پروگراموں اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں سے مستفید ہوتے رہیں گے۔ اس سے قبل چینی وزارت خارجہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ اروناچل پردیش پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔ چین نے کہا کہ وہ امریکہ کی جانب سے اروناچل پردیش کو ہندوستان کا حصہ تسلیم کرنے کی سخت مخالفت کرتا ہے اور امریکہ کا ہندوستان چین سرحدی تنازعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ چین نے یہ بھی الزام لگایا کہ امریکہ دوسرے ممالک کے تنازعات کو خود غرض جغرافیائی سیاسی مفادات کے لیے بھڑکانے اور استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ چین کا سخت ردعمل امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے کہ امریکہ اروناچل پردیش کو ہندوستانی علاقہ تسلیم کرتا ہے۔