غیر ملکی میڈیا نے سی اے اے پر کیا کہا؟ امت شاہ غصے سے لال ہو گئے۔
جب غیر ملکی میڈیا نے تین طلاق، سی اے اے اور آرٹیکل 370 پر سوالات اٹھائے تو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ غیر ملکی میڈیا سے پوچھیں کہ کیا ان کے ملک میں تین طلاق، مسلم پرسنل لا، آرٹیکل 370 جیسی دفعات ہیں؟ سی اے اے سے متعلق راہول گاندھی کے بیان پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ راہول گاندھی کو عوام کو بتانا چاہئے کہ یہ (سی اے اے) ملک کے خلاف کیوں ہے، جس طرح ہم بتا رہے ہیں کہ یہ ملک کے حق میں کیوں ہے۔ اس پر کہ کیا سی اے اے کے ذریعے شہریت حاصل کرنے والوں کی الگ شناخت ہوگی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ انہیں ہندوستان کے عام شہریوں کی طرح ہندوستان کے شہریوں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔ ان کے بھی وہی حقوق ہوں گے جو آپ کے یا میرے ہیں۔ وہ الیکشن بھی لڑ سکتے ہیں، ایم ایل اے، ایم پی، چیف منسٹر یا مرکزی حکومت کے وزیر بھی بن سکتے ہیں۔ ایکٹ، جو 1955 کے شہریت ایکٹ میں ترمیم تھا، پہلی بار جولائی 2016 میں پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا اور دسمبر 2019 میں منظور کیا گیا تھا۔ سی اے اے سے پہلے، کسی بھی غیر ملکی شہری کو نیچرلائزیشن کے ذریعے ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کے لیے اہل بننے کے لیے ہندوستان میں 11 سال گزارنے کی ضرورت تھی۔ CAA ہندوؤں، پارسیوں، سکھوں، بدھسٹوں، جینوں اور عیسائیوں کی ہندوستانی شہریت کی درخواستوں کو تیز کرتا ہے جو 31 دسمبر 2014 سے پہلے مسلم اکثریتی افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان میں مذہبی ظلم و ستم سے بھاگ کر ہندوستان آئے تھے۔ وہ پانچ سال میں شہریت کے اہل ہو جاتے ہیں۔ ان مذاہب سے تعلق رکھنے والے درخواست دہندگان اہل ہیں چاہے وہ فی الحال ہندوستان میں بغیر کسی ویزا یا دیگر ضروری کاغذی کارروائی کے مقیم ہوں۔