کانگریس حکومت گرانے کی مودی کی ضمانت
ہماچل پردیش میں وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کی قیادت والی کانگریس حکومت خطرے میں دکھائی دے رہی ہے۔ راجیہ سبھا انتخابات میں ووٹنگ کے بعد پارٹی میں بغاوت ہوئی ہے۔ اسی سلسلے میں اب کانگریس بی جے پی پر حملہ آور ہو گئی ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے واضح طور پر کہا کہ مودی کی واحد ضمانت کانگریس حکومت کو گرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے ڈپٹی سی ایم ڈی کے شیوکمار، ہریانہ کے سابق سی ایم بھوپندر سنگھ ہڈا اور ہمارے انچارج راجیو شکلا وہاں موجود ہیں۔ انہوں نے کانگریس صدر سے بات کی ہے۔ انہوں نے تمام ممبران اسمبلی سے ملاقات کرنے اور ان کی شکایات اور مطالبات سننے کو کہا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ کراس ووٹنگ ہوئی۔ لیکن کانگریس حکومت کو گرانے کی سازش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس ‘آپریشن لوٹس’ سے نمٹنے کے لیے پارٹی کو کیا قدم اٹھانے ہوں گے- کانگریس صدر نے اپنے سینئر ساتھیوں سے کہا ہے کہ وہ سب سے ملیں اور ان کے خیالات سنیں اور انہیں مطلع کریں اور جلد از جلد رپورٹ کریں۔ انہوں نے کہا کہ سب کی بات سننے کے بعد مبصرین کے ذریعہ جلد از جلد کانگریس صدر کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔ اس کی بنیاد پر پارٹی صدر اور دیگر قائدین سے بات کرنے کے بعد یقینی طور پر مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ ہو سکتا ہے کہ کچھ سخت فیصلے لینے پڑیں لیکن ہم ان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ تنظیم سب سے اہم ہے۔ کانگریس پارٹی سپریم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراس ووٹنگ بدقسمتی ہے۔ ہمارے مبصرین اپنی رپورٹ میں اس پر بات کریں گے۔ لیکن فی الحال ہماری ترجیح اپنی کانگریس حکومت کو بچانا ہے کیونکہ کانگریس پارٹی کو دسمبر 2022 میں واضح مینڈیٹ ملا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش کے لوگوں نے پی ایم، جگت پرکاش نڈا، انوراگ ٹھاکر اور جیرام ٹھاکر کو مسترد کر دیا ہے۔ مینڈیٹ کانگریس پارٹی کے لیے تھا… اس لیے اس مینڈیٹ کا احترام کیا جانا چاہیے… مودی حکومت کی صرف ایک ضمانت ہے – کانگریس کی تمام حکومتوں کو گرا دو۔ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔