لوک سبھا انتخابات سے پہلے اکھلیش کو بڑا جھٹکا
سماج وادی پارٹی میں نظر انداز ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے قومی جنرل سکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دینے والے سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ نئی پارٹی بنا سکتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ کے مطابق موریہ نے پارٹی کا نیا نام اور جھنڈا لانچ کیا ہے۔ وہ 22 فروری کو دہلی کے تالکٹورہ اسٹیڈیم میں ایک ریلی سے خطاب کریں گے۔ نئی پارٹی کا نام راشٹریہ شوشیت سماج پارٹی ہوگا۔ اس کے جھنڈے میں نیلے، سرخ اور سبز رنگ ہوں گے۔ موریہ نے حال ہی میں ایس پی میں نظر اندازی کا الزام لگاتے ہوئے پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد وہ اکھلیش یادو کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔ اکھلیش یادو کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ ریاست یا مرکز میں اقتدار میں نہیں ہیں۔ وہ کچھ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ اور اب تک جو کچھ اس نے مجھے دیا ہے میں واپس کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے لیے نظریہ اہم ہے عہدہ نہیں۔ تمام طبقات کے حقوق اور فلاح و بہبود میری ترجیح ہے۔ جب بھی اس پر حملہ ہوا میں آواز اٹھاؤں گا۔ نئی پارٹی بنانے کی قیاس آرائیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر ایس پی موریہ کا کہنا ہے کہ ’’میں نے سب کچھ کارکنوں پر چھوڑ دیا ہے، وہ جو چاہیں گے وہ مجھے قبول ہوگا۔‘‘ موریہ نے حال ہی میں پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری پر ایس پی میں نظر انداز ہونے کا الزام لگایا تھا۔ پوسٹ اکھلیش یادو کو لکھے اپنے خط میں انہوں نے کہا تھا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اور ڈاکٹر رام منوہر لوہیا سماجی انصاف کے حق میں تھے اور انہوں نے 85 بمقابلہ 15 کا نعرہ دیا تھا۔ لیکن، سماج وادی پارٹی اس نعرے کو مسلسل غیر موثر بنا رہی ہے، انہوں نے الزام لگایا۔ پارٹی عہدے سے سوامی کے استعفیٰ کے اثر کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے ریمارک کیا تھا کہ یہ پارٹی کا معاملہ ہے اور اسے خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا۔ دریں اثنا، موریا کی نئی سیاسی پارٹی بنانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اکھلیش نے سوشل میڈیا پر کہا، ’’کوئی کیسے جان سکتا ہے کہ دوسروں کے ذہن میں کیا ہے۔‘‘