ملک کی سلامتی کے حوالے سے مودی حکومت کا بڑا فیصلہ
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اعلان کیا ہے کہ ہندوستان میں آزادانہ نقل و حرکت کو روکنے کے لیے ہندوستان میانمار کے ساتھ سرحد پر باڑ لگائے گا۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب میانمار کے فوجیوں کی ایک بڑی تعداد نسلی تنازعات سے بچنے کے لیے ہندوستان فرار ہو رہی ہے۔ امیت شاہ نے واضح طور پر کہا کہ مودی حکومت ناقابل تسخیر سرحدیں بنانے کی پابند ہے۔ انہوں نے ایکس پوسٹ میں لکھا کہ حکومت نے پورے 1643 کلومیٹر طویل ہندوستان-میانمار سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بہتر نگرانی کی سہولت کے لیے سرحد پر پیٹرولنگ ٹریک بھی بنایا جائے گا۔ شاہ نے کہا کہ سرحد کی کل لمبائی میں سے 10 کلومیٹر کا فاصلہ منی پور کے مورہ میں پہلے ہی باڑ لگا دیا گیا ہے۔ مزید برآں، ہائبرڈ سرویلنس سسٹم (HSS) کے ذریعے باڑ لگانے کے دو پائلٹ پروجیکٹس پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اروناچل پردیش اور منی پور میں 1 کلومیٹر کے فاصلے پر باڑ لگائیں گے۔ اس کے علاوہ منی پور میں تقریباً 20 کلومیٹر تک باڑ لگانے کے کام کو بھی منظوری دی گئی ہے اور یہ کام جلد شروع ہو جائے گا۔ گزشتہ تین مہینوں میں میانمار کی فوج کے تقریباً 600 فوجی ہندوستان میں داخل ہوئے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مغربی میانمار کی ریاست رخائن میں ایک نسلی مسلح گروپ اراکان آرمی (AA) کے عسکریت پسندوں نے ان کے کیمپوں پر قبضہ کرنے کے بعد انہوں نے میزورم کے لانگٹلائی ضلع میں پناہ لی۔ سرحد پر باڑ لگانے سے ہندوستان دونوں ممالک کے درمیان آزادانہ نقل و حرکت کے انتظامات (FMR) کو ختم کردے گا۔ سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو جلد ہی کسی دوسرے ملک میں داخل ہونے کے لیے ویزا درکار ہوگا۔