جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین پر گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے۔
مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ آج جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے زمین گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کرے گی۔ منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعلیٰ آفس میں ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے افسران کی ٹیم دوپہر ایک بجے ہیمنت سورین سے پوچھ گچھ شروع کرے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ ہیمنت سورین سے پوچھ گچھ کے لیے اب تک 10 سمن جاری کیے جا چکے ہیں۔ تاہم، ہیمنت سورین صرف ایک بار تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے پیش ہوئے ہیں اور ان کے سوالات کے جوابات دیے ہیں۔ہیمنت سورین اور ای ڈی کے درمیان پوچھ گچھ کے اس پورے واقعہ میں کئی دلچسپ تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔ ہیمنت سورین سے پوچھ گچھ کے سلسلے میں رانچی میں صبح 9 بجے سے رات 10 بجے تک دفعہ 144 بھی نافذ کر دی گئی ہے۔ اس سے پہلے ہیمنت سورین منگل کی سہ پہر رانچی میں اپنی رہائش گاہ پہنچے۔ یہاں انہوں نے ایم ایل اے کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین بھی موجود تھیں۔ ان کی موجودگی کی وجہ سے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ریاست کی کمان ان کے حوالے کی جا سکتی ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے بھی اس معاملے میں اہم دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں کلپنا سورین کے نام پر لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ سیتا سورین اور بسنت سورین نے کلپنا کو وزیر اعلیٰ بنائے جانے کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میٹنگ میں صرف 35 ایم ایل ایز نے حصہ لیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کلپنا سورین کے وزیر اعلی بننے کی بحث تیز ہو گئی ہے کیونکہ امید ہے کہ ای ڈی ٹیم پوچھ گچھ کے بعد ہیمنت سورین کو گرفتار کر سکتی ہے۔ ادھر ہیمنت سورین کی حکومت کے ایم ایل اے اور ریاستی وزیر بننا گپتا نے بھی بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ایم ایل ایز اور ان کے اتحادی لیڈر ہیمنت سورین ان کے ساتھ ہیں۔ کانگریس قائدین اور کارکنان بھی ساتھ رہیں گے۔ ہم مکمل طور پر بابرکت اور مطمئن ہیں۔ ریاست میں حالات معمول پر ہیں۔