قومی خبر

‘بنگال میں جنگل راج، غنڈوں کو حکومت سے تحفظ’، ای ڈی ٹیم پر حملے پر بی جے پی کا ممتا پر حملہ

بی جے پی نے جمعہ کو مغربی بنگال میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اہلکاروں پر حملے کے واقعہ پر ترنمول کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر ممتا بنرجی کی قیادت میں پارٹی کی حکومت کی بقا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ بی جے پی نے ممتا بنرجی سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا۔ بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے کہا کہ ای ڈی کے افسران جو مغربی بنگال میں تحقیقات کرنے گئے تھے ان پر ٹی ایم سی کے غنڈوں اور غیر قانونی دراندازوں نے جان لیوا حملہ کیا۔ یہ شرمناک ہے کہ ممتا بنرجی کے دور حکومت میں بنگال جنگل راج کا مترادف ہو گیا ہے۔ یہ تشویشناک ہے کہ بنگال میں امن و امان تباہ ہوچکا ہے۔ بی جے پی رہنما نے کہا کہ ممتا بنرجی کی ایک تاریخ ہے، 2 مئی 2021 کو مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے نتائج آئے اور اسی دن تشدد، قتل، عصمت دری اور گھروں کو جلایا گیا۔ کیونکہ غنڈے جانتے ہیں کہ ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں سی ایم ممتا بنرجی کا تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ممتا بنرجی کو وزیر اعلیٰ کے عہدے پر برقرار رہنے کا حق نہیں ہے، انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ بھاٹیہ نے کہا کہ مغربی بنگال میں جمہوریت ختم ہو گئی ہے۔ جب آئین اور وردی کا اب کوئی اثر نہیں ہے، جب وزیر اعلیٰ قانون کے ساتھ نہیں کھڑے ہوتے بلکہ غنڈوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ممتا بنرجی کے ذہن میں صرف اقتدار کی لذت ہے۔ مغربی بنگال کے گورنر ڈاکٹر سی وی۔ آنند بوس نے جمعہ کو ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر کے حامیوں کے ذریعہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہلکاروں پر حملے کی مذمت کی اور وہاں امن و امان کو کنٹرول کرنے میں ناکامی پر ریاستی حکومت پر تنقید کی۔ ای ڈی کے اہلکاروں پر حملہ اس وقت ہوا جب وہ ریاست میں ترنمول کانگریس لیڈر کی سندیشکھلی رہائش گاہ پر گئے تھے۔ ترنمول کانگریس حکومت کو سخت پیغام دیتے ہوئے بوس نے کہا کہ وہ اپنے آئینی اختیارات کا جائزہ لیں گے اور مناسب کارروائی کریں گے۔ بوس نے راج بھون سے جاری ایک آڈیو پیغام میں کہا کہ سندیشکھلی میں ہونے والا ہولناک واقعہ تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔