قومی خبر

راہل گاندھی نے ایک بار پھر مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا

کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے ہفتے کے روز کہا کہ ہندوستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے، لیکن دولت چند ہاتھوں میں مرکوز ہو رہی ہے اور بے روزگاری کا چیلنج جاری ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے کچھ طلباء کے ساتھ بات چیت میں ان سے پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ جب آپ معاشی ترقی کی بات کرتے ہیں تو آپ کو یہ سوال پوچھنا پڑتا ہے کہ معاشی ترقی کس کے مفاد میں ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس ترقی کی نوعیت کیا ہے اور اس سے فائدہ کس کو ہو رہا ہے۔ ہندوستان میں ترقی کے اعداد و شمار کے بالکل آگے آپ کے پاس ہندوستان میں بے روزگاری کے اعداد و شمار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوں تو ہندوستان ترقی کر رہا ہے، لیکن جس طرح سے یہ ترقی کر رہا ہے وہ ہے بڑے پیمانے پر دولت کو بہت کم لوگوں کی طرف مرکوز کرنا۔ گاندھی نے مزید کہا کہ ہم قرض کے ماڈل پر کام کر رہے ہیں اور اب ہم پیداوار نہیں کر رہے ہیں۔ ہمارے دو یا تین کاروبار ہیں جو تقریباً پورا کاروبار ہیں۔ انہوں نے کہا، ہندوستان میں اصل چیلنج یہ ہے کہ ہم ایک ایسی پیداواری معیشت کیسے قائم کریں جو کہ بڑی تعداد میں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے قابل ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مسٹر اڈانی ہیں، سب جانتے ہیں کہ وہ براہ راست وزیر اعظم سے جڑے ہوئے ہیں۔ وہ ہماری تمام بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، ہمارے انفراسٹرکچر کا مالک ہے! اس طرح کے ارتکاز سے آپ کو ترقی ملے گی، لیکن تقسیم نہیں ملے گی۔ یہ پوچھے جانے پر کہ یہ انتخابی نتائج یا لوگوں کو متحرک کرنے میں کیوں ترجمہ نہیں ہوا، گاندھی نے کہا کہ بڑے پیمانے پر متحرک ہونا تھا لیکن انتخابات لڑنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت ہے۔