قومی خبر

کانگریس نے واضح کیا کہ جب تک وزیر داخلہ بیان نہیں دیتے، پارلیمنٹ کے کام کاج کا بہت کم امکان ہے۔

پارلیمنٹ میں سیکورٹی لیپس کا معاملہ اب سیاسی طور پر سنگین ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں اس معاملے پر وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کا مسلسل مطالبہ کر رہی ہیں۔ دونوں ایوانوں میں آج زبردست ہنگامہ ہوا جس کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ سرمائی اجلاس میں یہ مسلسل دوسرا دن تھا جب دونوں ایوانوں کی کارروائی نہیں چل سکی۔ اس سب کے درمیان کانگریس نے واضح کیا ہے کہ جب تک وزیر داخلہ امت شاہ اس پورے معاملے پر کوئی بیان نہیں دیتے، پارلیمنٹ کے کام کرنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ کانگریس کے جے رام رمیش نے کہا کہ جب تک وزیر داخلہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آکر بیان نہیں دیتے، اس وقت تک پارلیمنٹ کے کام کرنے کا بہت کم امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمائی اجلاس میں ابھی 4 دن باقی ہیں۔ کانگریس کے صدر اور اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے، انڈیا الائنس کے تمام فلور لیڈروں نے راجیہ سبھا اسپیکر کو اس مطالبے سے آگاہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ آئیں، ایوان میں بات کریں، سوالات ہوں گے جن کے جواب انہیں دینے ہوں گے۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی جاری رہ سکتی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ جو لوگ قومی سلامتی کی بات کر رہے ہیں ان کے پاس پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کی صلاحیت نہیں ہے۔ پارلیمنٹ پر دو بار حملہ ہوا، دونوں بار بی جے پی اقتدار میں تھی۔ ہندوستان کے عوام بے روزگاری اور مہنگائی سے تنگ آچکے ہیں۔ حکومت کچھ نہیں کر رہی…پارلیمنٹ اب مذاق بن گئی ہے،انہوں نے ایسا بنا دیا ہے۔ سی پی آئی کے رکن پارلیمنٹ بنوئے وشوام نے کہا کہ ہم وزیر داخلہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ میں آئیں اور پارلیمنٹ کو بتائیں کہ وہ جو کچھ کہنا چاہتے ہیں۔ اسے پارلیمنٹ اور اس کے ذریعے ہندوستانی عوام کو وضاحت دینی چاہیے۔ پچھلے 2 دنوں سے ہم پوچھ رہے ہیں کہ وزیر داخلہ کہاں ہیں… چوتھے تیسرے دن وہ بیان دیتے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر داخلہ، وزیر اعظم اور پوری بی جے پی اس معاملے میں ملوث ہے۔ اسی لیے بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے اس طرح کی کارروائی کی حوصلہ افزائی کی اور وہ اس کے قریب کی عمارت میں گھس گئے۔