امید، ترقی اور اتحاد کا عظیم الشان اعلان
ملک کی سپریم کورٹ نے ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے 7 ستمبر سے 30 ستمبر تک اسمبلی انتخابات کرانے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ آرٹیکل 370 پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔ پی ایم مودی نے اپنا ردعمل سوشل میڈیا ایپ X پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ یہ امید، ترقی اور اتحاد کا شاندار اعلان ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ جموں، کشمیر اور لداخ میں ہماری بہنوں اور بھائیوں کے لیے امید، ترقی اور اتحاد کا ایک عظیم اعلان ہے۔ عدالت نے اپنے گہرے علم کے ساتھ اتحاد کے اس جوہر کو مضبوط کیا ہے جسے ہم ہندوستانی ہونے کے ناطے ہر چیز سے زیادہ عزیز رکھتے ہیں اور اس کی قدر کرتے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے اپنی اور جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس سوریہ کانت کی طرف سے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ آئین کی دفعہ 370 ایک عارضی شق ہے اور صدر کو اسے منسوخ کرنے کا اختیار ہے۔ سپریم کورٹ نے اگست 2019 میں مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کرنے کے فیصلے کی صداقت کو بھی برقرار رکھا۔ سی جے آئی چندرچوڑ نے کہا کہ ہم ہدایت دیتے ہیں کہ الیکشن کمیشن 30 ستمبر 2024 تک جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کرانے کے لیے اقدامات کرے۔ چیف جسٹس چندر چوڑ، جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس سوریہ کانت پر مشتمل ایک آئینی بنچ نے آئین کی دفعہ 370 کی دفعات کو منسوخ کرنے کے مرکز کے 5 اگست 2019 کے فیصلے کی صداقت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کی۔ متفقہ، لیکن پیر کو تین الگ الگ فیصلے سنائے گئے۔