کانگریس منڈل کمیشن کی سفارشات کی مخالفت کرتی ہے، ذات پات کی مردم شماری کے خلاف ہے: اکھلیش یادو
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے جمعرات کو کہا کہ کانگریس نے منڈل کمیشن کی سفارشات کو لاگو نہیں کیا ہے اور ذات پات کی مردم شماری کی مخالفت کی ہے۔ راج نگر، چھتر پور، مدھیہ پردیش میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی اب انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ذات پات کی مردم شماری کی بات کر رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش میں 17 نومبر کو انتخابات ہوں گے۔ اکھلیش نے کہا، “کانگریس، جس نے کبھی سماجی انصاف کی بات نہیں کی، آج ایسا کر رہی ہے۔ منڈل کمیشن کی سفارشات کو کس نے روکا؟ کانگریس کی طرف سے۔ مردم شماری کو کس نے روکا؟ کانگریس۔” اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی نے کہا، “ایس پی کا ماننا ہے کہ سماجی انصاف اسی وقت حاصل ہوگا جب ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی اور ہر کسی کو ان کی آبادی کے تناسب سے حقوق اور عزت ملے گی۔ تب ہی بابا صاحب امبیڈکر کا خواب پورا ہوگا۔” جب مدھیہ پردیش پر قرضوں کے بوجھ کے بارے میں پوچھا گیا تو یادو نے کہا کہ ‘ڈبل انجن’ والی حکومت کے باوجود ریاست کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں کئی سالوں سے برسراقتدار رہنے والی بی جے پی ریاست کی ابتر اقتصادی حالت کے لیے ذمہ دار ہے۔ ایس پی سربراہ نے کہا کہ تاہم اگر کسی کو غریبوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے قرض لینا پڑے تو اس سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ جب اسمبلی میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے ریمارکس کے بارے میں پوچھا گیا تو یادو نے کہا کہ نتیش نے معافی مانگ لی ہے اس لیے اب اس پر بحث نہیں ہونی چاہیے۔