قومی خبر

حیران اور شرمندہ ہوں کہ ہندوستان نے غزہ میں جنگ بندی کے حق میں ووٹنگ سے پرہیز کیا: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روز کہا کہ وہ حیران اور شرمندہ ہیں کہ ہندوستان نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد پر ووٹنگ سے پرہیز کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسے وقت میں جب انسانیت کا ہر قانون منہدم ہو چکا ہو، خاموشی سے اسٹینڈ نہ لینا اور نہ دیکھنا غلط ہے۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد پر ووٹنگ سے پرہیز کیا جس میں اسرائیل اور حماس تنازعہ میں فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ پرینکا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں مہاتما گاندھی کے اس بیان کا ذکر کیا کہ آنکھ کے بدلے آنکھ پوری دنیا کو اندھا کر دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں حیران اور شرمندہ ہوں کہ ہمارے ملک نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ پرینکا نے کہا، ہمارے ملک کی بنیاد عدم تشدد اور سچائی کے اصولوں پر رکھی گئی تھی۔ ہمارے آزادی پسندوں نے ان اصولوں کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ یہ اصول آئین کی بنیاد ہیں، جو ہماری قومیت کا تعین کرتا ہے۔ وہ ہندوستان کی اخلاقی جرات کی نمائندگی کرتے ہیں جس نے بین الاقوامی برادری کے رکن کے طور پر اس کے قدموں کی رہنمائی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب انسانیت کا ہر قانون تہس نہس ہو چکا ہو، لاکھوں لوگوں کے لیے خوراک، پانی، طبی سامان، مواصلات اور بجلی منقطع ہو چکی ہو اور فلسطین میں ہزاروں مرد، خواتین اور بچوں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہو، تو پھر موقف اختیار کرنے سے انکار۔ اور خاموشی سے دیکھنا غلط ہے۔ پرینکا نے کہا کہ یہ ہر اس چیز کے خلاف ہے جس کا ہندوستان بحیثیت قوم ہمیشہ سے کھڑا رہا ہے۔