قومی خبر

بی جے پی اور چیف منسٹر شندے کو کنٹریکٹ پر بھرتی کے معاملے پر معافی مانگنی چاہئے: نانا پٹولے

کانگریس کے مہاراشٹر یونٹ کے صدر نانا پٹولے نے ہفتہ کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار کو کنٹریکٹ پر بھرتی کے ذریعے نوجوانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو اس مسئلہ پر فرضی احتجاج نہیں کرنا چاہئے۔ بی جے پی نے آج ریاست کے کئی حصوں میں احتجاج کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار سے سرکاری ملازمتوں میں کنٹراکٹ کی بنیاد پر بھرتی کا عمل شروع کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ فڈنویس نے جمعہ کو نو نجی ایجنسیوں کے ذریعہ کنٹریکٹ ملازمین کی بھرتی کے سرکاری حکم کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پچھلی مہا وکاس اگھاڑی (MVA) حکومت نے قلیل مدتی بنیادوں پر ملازمین کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پٹولے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بی جے پی اور فڑنویس نے نوجوانوں کو نوکریوں سے محروم کر دیا، جبکہ ریاست کے پروجیکٹ گجرات کو دیے گئے۔ انہوں نے کہا، بی جے پی اور فڑنویس کو اس چال (احتجاج کی) کو روکنا چاہئے اور معافی مانگنی چاہئے اور شندے اور اجیت پوار کو بھی ایسا ہی کرنا چاہئے۔ فڑنویس کنٹریکٹ پر بھرتی کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی ورکنگ صدر سپریہ سولے نے ہفتہ کو کہا کہ کنٹراکٹ پر بھرتی کا فیصلہ لینے کے ذمہ دار وزراء کو برطرف کیا جانا چاہئے۔ بارامتی کے ایم پی سولے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ کنٹراکٹ پر بھرتی کے مسئلہ پر بی جے پی کا احتجاج مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی چیف منسٹر فڑنویس کو اپنے کارکنوں کو بتانا چاہئے کہ ان کی پارٹی اقتدار میں ہے۔ سولے نے کہا، جس وزیر نے حکومتی حکم نامے پر دستخط کیے (کنٹریکٹ پر بھرتی کے حوالے سے) اسے برخاست کر دیا جانا چاہیے۔