پورا خاندان حکومت چلا رہا ہے، عوام کو نظر انداز کیا جا رہا ہے: راجناتھ سنگھ
اب انتخابی ریاست تلنگانہ میں بھی سیاسی درجہ حرارت بڑھنے لگا ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج حضور آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے ریاست کی کے سی آر حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے سی آر کے خاندان کی طرف سے مسلسل مداخلت ہے، کیوں؟ عوام نے آپ کو وزیراعلیٰ بنایا، آپ کے خاندان نے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آپ نے چلانی ہے لیکن پورا خاندان حکومت چلا رہا ہے۔ تلنگانہ کے عوام کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں تلنگانہ میں کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے بلکہ یہ ایک خاندان کی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بن کر رہ گئی ہے۔ راجناتھ نے کہا کہ تلنگانہ کے لوگ ریاست پہلے، قومی پہلے چاہتے ہیں لیکن بی آر ایس کا کہنا ہے کہ خاندان پہلے۔ سیاست میں خاندان کا ہونا کوئی بری بات نہیں ہے، لیکن جب پوری ریاست میں ‘فیملی اونلی’ نام لکھا جائے تو کوئی اسے مان لے لیکن بی جے پی اسے کبھی قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے وعدہ کیا تھا کہ ہر گھر سے ایک فرد کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔ اس وعدے کا کیا ہوا؟ آپ بتائیں کہ انہوں نے کتنے خاندانوں کو روزگار فراہم کیا ہے۔ راجناتھ نے کہا کہ تلنگانہ میں برسوں سے آسامیاں خالی ہیں لیکن لوگوں کو ملازمتیں نہیں دی جارہی ہیں۔ جب نوکری کا امتحان ہوتا ہے تو پیپر ہی لیک ہو جاتا ہے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ کے سی آر گارو، آپ کو یہاں کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ میں ہر دلت خاندان کو ‘دلت بندھو’ اسکیم کے تحت 3 ایکڑ اراضی دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت کتنے دلت خاندانوں کو فوائد ملے ہیں؟ تم مجھے بتاؤ. بی آر ایس نے وعدہ کیا تھا کہ کاروبار کے لیے دلت خاندانوں کو 10 لاکھ روپے تک کا قرض دیا جائے گا۔ یہ بھی نہیں ہوا۔ جبکہ ہم وہی کرتے ہیں جو لوگ کہتے ہیں۔ ہم نے ایودھیا میں عظیم الشان رام مندر کی بات کی تھی۔ آپ سب جنوری میں وہاں جا سکتے ہیں۔ ہم نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کی بات کی تھی، آج وہاں سے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا گیا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کے دل میں تلنگانہ کا ایک خاص مقام ہے۔ آپ دو بار بی آر ایس دے چکے ہیں۔ آپ ہمیں ایک موقع دیں اور دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بی آر ایس کار ہے اور بیکار ہے۔ جہاں تک ہاتھ کے بارے میں سوال ہے، یہ آپ کو کافی عرصہ پہلے چھوڑ چکا ہے۔ کمل کو اپنائیں کیونکہ لکشمی جی ترقی اور خوشحالی کی علامت ہیں، وہ نہ تو گاڑی میں بیٹھ کر آئیں گی اور نہ ہی ہاتھ پکڑ کر آئیں گی۔ اگر لکشمی دیوی آئیں تو وہ کمل کے پھول پر بیٹھ کر آئیں گی۔ راجناتھ نے کہا کہ بی آر ایس اور ایم آئی ایم ذات اور مذہب کی سیاست کر رہے ہیں۔ جبکہ بی جے پی انصاف اور انسانیت کی سیاست کرتی ہے۔