ملکارجن کھرگے نے چھتیس گڑھ میں کہا، بی جے پی کی ضمانت عوام پر ظلم ہے، مودی صرف اس کے برعکس بولتے ہیں۔
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے چھتیس گڑھ کے رائے گڑھ ضلع میں ‘بھروسے کا سمیلن’ سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہم او بی سی کی مردم شماری چاہتے ہیں، کیونکہ اس سے یہ معلومات ملیں گی کہ کس بنیاد پر فلاحی پروگرام شروع کیے جاسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی گارنٹی لوگوں کو ہراساں کرنا ہے، کانگریس کی گارنٹی روزگار پیدا کرنا اور کسانوں کے لیے امدادی قیمت میں اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ گجرات ماڈل کو قبول کرتے ہیں تو آپ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا، اگر آپ چھتیس گڑھ ماڈل کو اپناتے ہیں تو آپ محفوظ رہیں گے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ ہمارے چار وزرائے اعلیٰ ہیں اور ان میں سے تین پسماندہ طبقات سے ہیں۔ جب آپ (بی جے پی) کی بات آتی ہے تو فاصلہ اتنا وسیع ہے کہ نہ تو وزیر اعلیٰ اور نہ ہی کابینہ کے وزراء پسماندہ لوگوں سے بات کرتے ہیں۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ جب ملک میں ہر کسی کو ووٹ کا حق ملا تو وہ پنڈت جواہر لال نہرو اور ڈاکٹر امبیڈکر کی وجہ سے تھا۔ آزادی ملنے کے بعد 21 سال کی عمر کے تمام مرد و خواتین کو ووٹ کا حق ملا جبکہ دیگر ممالک میں لوگوں کو آزادی کے کئی سال بعد ووٹ کا حق ملا۔ کیا اس وقت مودی جی وہاں تھے؟ یا امیت شاہ تھے؟ ہم نے سب کچھ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اس جمہوریت اور آئین کو نہ بچایا ہوتا تو مودی-شاہ جیسے لوگ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ نہیں بن سکتے تھے، یہ ہمارا تعاون ہے، ہمارا تحفہ ہے، اس لیے شکریہ ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم انہیں دور سے ہی درشن دیتے ہیں… قریب آنا بہت مشکل ہے۔ ہمارے لیڈر راہل گاندھی عوام سے مل رہے ہیں… ہمارے لیڈر عوام کے قریب ہیں، وہ دوردرشن نہیں دیتے۔

