قومی خبر

ایس پی پر ٹیکس چوری کے معاملے میں انکم ٹیکس محکمہ کے چھاپے پر مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام

محکمہ انکم ٹیکس نے بدھ کو سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر سابق وزیر اعظم خان اور ان سے وابستہ لوگوں کے خلاف ٹیکس چوری کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں 30 سے ​​زیادہ مقامات پر چھاپے مارے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ چھاپے اتر پردیش کے رام پور، سہارنپور، لکھنؤ، غازی آباد اور میرٹھ کے علاوہ پڑوسی ریاست مدھیہ پردیش کے کچھ احاطے میں مارے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کا تعلق کچھ ٹرسٹ اور تنظیموں سے ہے جو ایس پی لیڈر اعظم خان اور ان کے خاندان کے افراد چلاتے ہیں۔ ایس پی نے اس چھاپے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پارٹی نے اعظم اور ان سے وابستہ لوگوں کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپے کو آمریت اور مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ عوام 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اس کا جواب دیں گے۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی چھاپوں کو لے کر حکومت پر کچھ کہے بغیر حملہ کیا۔ یادو نے ٹویٹر پر لکھا، ”حکومت جتنی کمزور ہوگی، اپوزیشن پر چھاپے اتنے ہی بڑھیں گے۔ یہاں جاری ایک بیان میں، ایس پی سربراہ نے کہا، اعظم سچ کی آواز ہیں۔ انہوں نے بچوں کے بہتر مستقبل کی بنیاد رکھی ہے۔ تعلیم کے لیے یونیورسٹی بنائی۔ وہ ہمیشہ فرقہ پرست طاقتوں سے لڑتا رہا ہے۔ آج پوری سماج وادی پارٹی کھڑی ہے۔ بی جے پی حکومت مرکزی اداروں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی کارروائی آئین مخالف اور جمہوریت کے خلاف ہے۔ ایس پی سربراہ نے کہا، ”بی جے پی حکومت مسلسل اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کے خلاف انتقام کے جذبے سے کام کر رہی ہے۔ اس سے پہلے بھی بی جے پی نے اعظم خان کی ایماندارانہ شبیہ کو داغدار کرنے کے لیے فرضی کیس دائر کیے تھے۔