I.N.D.I.A. پرشانت کشور نے نتیش کمار پر سخت طنز کیا جو اتحاد کو مضبوط کرنے کے لیے نکلے تھے۔
ممبئی میں اپوزیشن اتحاد بھارت کے اجلاس سے قبل بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا ہے کہ وہ اس اتحاد کا کنوینر نہیں بننا چاہتے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان کی کوئی ذاتی خواہش نہیں اور وہ سب کو متحد کرنا چاہتے ہیں۔ نتیش کمار نے کہا کہ وہ چاہیں گے کہ کسی اور کو اپوزیشن اتحاد کا کوآرڈینیٹر بنایا جائے۔ نتیش کمار کے بیان پر طنز کرتے ہوئے انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور نے کہا ہے کہ جس کی پارٹی مضبوط ہے وہی اپوزیشن کو متحد کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نتیش کمار خود اپنی ریاست میں کمزور ہیں، تو کیا وہ قومی سطح پر اپوزیشن کو متحد کریں گے۔ پرشانت کشور نے کہا کہ اتحاد میں سب سے بڑی پارٹی کانگریس ہے، اس کے بعد ترنمول کانگریس اور پھر ڈی ایم کے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد میں شامل بڑی پارٹیوں کے لیڈر اپنی اپنی ریاستوں میں 20 سے 25 ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ بیٹھے ہیں جبکہ بہار میں حکمراں جنتا دل یونائیٹڈ کے پاس اپنا کوئی ممبر پارلیمنٹ نہیں ہے کیونکہ اس کے تمام ممبران اسمبلی نے این ڈی اے کے بینر تلے الیکشن جیتا ہے۔ . پرشانت کشور نے کہا کہ اس کے علاوہ راشٹریہ جنتا دل کے پاس ایک بھی ایم پی نہیں ہے، لیکن میڈیا اس پارٹی کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں جو عظیم اتحاد قائم ہوا ہے اس کی کامیابی ملک یا کسی اور ریاست میں نہیں دہرائی جا سکتی ہے۔ جہاں تک ممبئی میں جاری انڈیا الائنس میٹنگ سے متعلق خبروں کا تعلق ہے تو آپ کو بتا دیں کہ اس میٹنگ میں کانگریس کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی بھی شرکت کریں گی۔ سونیا گاندھی نے بھی بنگلورو میں میٹنگ میں شرکت کی۔ تاہم وہ اس اتحاد کی پہلی میٹنگ میں شامل نہیں ہوئیں جو پٹنہ میں ہوئی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ممبئی میں ہونے والی میٹنگ میں بی جے پی چلے جاو کا نعرہ دیا جائے گا۔ اس میٹنگ میں اپوزیشن اتحاد ‘بھارت’ کا ‘لوگو’ بھی جاری کیا جائے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ میٹنگ کے دوران کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کو انڈیا الائنس کا کنوینر منتخب کیا جائے گا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 31 اگست اور 1 ستمبر کو بی جے پی مخالف اتحاد کے اہم رہنما ممبئی کے مضافاتی علاقے میں واقع ایک پرتعیش ہوٹل میں جمع ہوں گے۔ ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) 26 پارٹیوں پر مشتمل ہے۔ پٹنہ میں جون میں پہلی بار مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع ہونے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کی یہ تیسری میٹنگ ہوگی۔ ممبئی میں ہونے والی اس میٹنگ میں کانگریس کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی، پارٹی صدر ملکارجن کھرگے اور نصف درجن ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور دیگر شامل ہوں گے۔ میٹنگ کے دوران، اتحاد کا سرکاری ‘لوگو’ جاری کیا جائے گا اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اپنے ایجنڈے پر بھی بات کریں گے۔ میٹنگ کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا، ”مہاتما گاندھی نے 1942 میں ممبئی سے انگریزوں کو ‘چلے جاو’ (ہندوستان چھوڑو) کا نعرہ دیا تھا۔ اسی طرح ممبئی میں ‘انڈیا’ میٹنگ میں مودی حکومت کے لیے ‘چلے جاو’… ‘بی جے پی چلے جاو’ کا نعرہ دیا جائے گا، لیکن بی جے پی کے پاس اعلیٰ عہدے کے لیے کوئی امیدوار نہیں ہے۔ آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خدشے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا، جس کے تحت انہوں نے ملک میں لوک سبھا انتخابات وقت سے پہلے کرانے کی بات کی ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ بی جے پی اس سال دسمبر میں ہی لوک سبھا انتخابات کروا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے انتخابی مہم کے لیے تمام ہیلی کاپٹر پہلے ہی بک کر لیے ہیں۔ ممتا نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے لوک سبھا انتخابات میں انتخابی مہم کے لیے ‘پہلے ہی تمام ہیلی کاپٹر بک کر لیے ہیں’ تاکہ دیگر سیاسی پارٹیاں انتخابی مہم کے لیے ان کا استعمال نہ کرسکیں۔

