قومی خبر

کیا راجیش پائلٹ نے میزورم میں بم برسائے؟ بی جے پی کے دعوے پر سچن پائلٹ نے جواب دیا۔

راجستھان کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ کو نشانہ بنایا ہے۔ مالویہ نے دعویٰ کیا تھا کہ پائلٹ کے والد راجیش پائلٹ نے 1966 میں میزورم کی راجدھانی ایزول میں بمباری کی تھی۔ ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں مالویہ نے کہا کہ راجیش پائلٹ اور سریش کلماڈی ہندوستانی فضائیہ کا طیارہ اڑا رہے تھے جس نے میزورم کے دارالحکومت ایزول پر 5 مارچ 1966 کو بمباری کی۔ بعد میں دونوں کانگریس کے ٹکٹ پر ایم پی اور وزیر بنے۔ مالویہ نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ اندرا گاندھی نے شمال مشرق میں اپنے ہی لوگوں پر فضائی حملے کرنے والوں کو عزت اور سیاست میں جگہ دی۔ مالویہ کو جواب دیتے ہوئے سچن پائلٹ نے کہا کہ آپ کے پاس غلط تاریخیں ہیں، غلط حقائق ہیں… جی ہاں، میرے مرحوم والد نے بھارتی فضائیہ کے پائلٹ کے طور پر بم گرائے تھے۔ لیکن یہ اس وقت کے مشرقی پاکستان میں 1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران ہوا تھا نہ کہ 5 مارچ 1966 کو میزورم میں جیسا کہ آپ کا دعویٰ ہے۔ پائلٹ نے بتایا کہ ان کے والد نے 29 اکتوبر 1966 کو ہی انڈین ایئر فورس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہوں نے راجیشور پرساد، جو راجیش پائلٹ کے نام سے مشہور ہیں، کی ہندوستانی فضائیہ میں بطور پائلٹ آفیسر ہندوستان کے صدر وی وی گری کی تقرری کا سرٹیفکیٹ بھی شیئر کیا۔ گری 24 اگست 1969 سے 24 اگست 1974 تک ہندوستان کے صدر رہے اور یہ سند راجیش پائلٹ کو 10 فروری 1970 کو دی گئی۔ لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر اپنے جواب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے میزورم کے خلاف ہندوستانی فضائیہ کا استعمال کیا تھا۔ 5 مارچ 1966 کو کانگریس نے اپنی فضائیہ کے ذریعے میزورم میں بے بس شہریوں پر بم گرائے۔ کانگریس کو جواب دینا چاہئے کہ کیا یہ کسی دوسرے ملک کی فضائیہ تھی۔ پی ایم مودی نے کہا تھا کہ میزورم کے لوگ ہمارے ملک کے لوگ نہیں ہیں؟ کیا ان کی حفاظت حکومت ہند کی ذمہ داری نہیں تھی؟ آج تک میزورم میں 5 مارچ کو سوگ منایا جاتا ہے۔ وہ اس درد کو بھلانے سے قاصر ہے۔