تھانے کے اسپتال میں 18 مریضوں کی موت کی جانچ کرے گی اعلیٰ سطحی کمیٹی: ایکناتھ شندے
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے اتوار کو تھانے کے کلوا کے چھترپتی شیواجی مہاراج اسپتال میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 18 اموات کو تکلیف دہ اور بدقسمتی قرار دیا اور معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کو کہا۔ ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلی نے ستارہ میں کہا کہ وزیر صحت تانا جی ساونت اور تھانے کے انچارج وزیر سمبھوراج دیسائی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ریلیز میں وزیر اعلیٰ کے حوالے سے کہا گیا کہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق مریضوں کی حالت انتہائی تشویشناک تھی اور کچھ کو نجی اسپتالوں سے ریفر کیا گیا تھا۔ شنڈے نے کہا کہ مرنے والوں کو مختلف بیماریوں کی وجہ سے مختلف دنوں میں داخل کیا گیا تھا۔ ستارہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شندے نے کہا، “ریاست کے ہیلتھ ڈائریکٹر کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو اس معاملے کی تفصیل سے تحقیقات کرے گی۔ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔” دیسائی نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران شنڈے کے ساتھ موجود تھے۔ میونسپل کمشنر ابھیجیت بنگر نے اتوار کو کہا کہ تھانے کے کلوا میں چھترپتی شیواجی مہاراج ہسپتال میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 18 مریضوں کی موت ہوئی ہے۔ ان میں 10 خواتین اور آٹھ مرد شامل ہیں، جن میں تھانے شہر کے چھ رہائشی، چار کلیان، تین شاہ پور، ایک ایک بھیونڈی، الہاس نگر اور گوونڈی (ممبئی میں) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک مریض دوسری جگہ سے ہے اور ایک نامعلوم ہے۔ بنگر نے کہا کہ مرنے والوں میں سے 12 کی عمریں 50 سال سے زیادہ تھیں۔ مہاراشٹر کے وزیر دیپک کیسرکر نے کہا کہ مرنے والے 18 مریضوں میں سے آٹھ علاج کے دوران “انتہائی نازک حالت” میں تھے۔انھوں نے کہا کہ وہاں 500 بستروں کی گنجائش کے مقابلے میں 588 مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دوسری طرف ڈسٹرکٹ سول ہسپتال میں 350 بستر ہیں جن میں سے 150 خالی ہیں۔ کیسرکر نے کہا کہ کلوا اسپتال میں آئی سی یو کی گنجائش 20 سے بڑھا کر 48 کر دی گئی ہے۔ بہت سے قریبی نجی اسپتال مریض کو اس کی حالت نازک ہونے کے بعد کلوا اسپتال بھیج دیتے ہیں۔