راجستھان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے: اشوک گہلوت
گہلوت نے اپنے بیان میں کہا کہ راجستھان ایک امن پسند ریاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان کا منی پور سے موازنہ کرکے اسے بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہر ریاست میں واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ کیا انہوں نے مدھیہ پردیش میں ہونے والا واقعہ نہیں دیکھا؟ اس میں بی جے پی ایم ایل اے کا بیٹا بھی شامل ہے۔ ہمیں اجتماعی طور پر معاشرے کو عصمت دری اور مظالم کے بارے میں آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ راجستھان کے بھیلواڑہ میں ایک نابالغ لڑکی کی جلی ہوئی لاش ملنے کے بعد سی ایم اشوک گہلوت کا کہنا ہے، “پولیس نے کل رات بھیلواڑہ واقعہ میں 4-5 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس اور کیا کرے گی؟ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ کارروائی کرنے کے معاملے میں ہم تمام ریاستوں میں پہلے نمبر پر ہیں۔ منی پور واقعے کو کمزور کرنے کے لیے جہاں پی ایم مودی نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ایسی ریاست (منی پور) کا موازنہ راجستھان اور چھتیس گڑھ سے کر رہے ہیں۔ انہوں نے صاف کہا کہ یہ سیاست ہے اور ہم اسے نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے شرپسندوں اور گروہ بنا کر جرائم کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ گہلوت نے پولس انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کو ہدایت دی ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بھیلواڑہ اور جودھپور میں عصمت دری جیسے واقعات کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے اور مجرموں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوشش کی جائے گی۔ راجستھان میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی خواتین کے تحفظ کے معاملے پر حکمراں کانگریس کو گھیرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آج بھی بی جے پی یووا مورچہ کے کارکنوں نے ریاست میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف جرائم کے حالیہ واقعات پر راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کی رہائش گاہ کے قریب احتجاج کیا۔ اس سب کے درمیان اشوک گہلوت نے بی جے پی پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے صاف کہا کہ راجستھان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں مدھیہ پردیش میں ہونے والے جرائم کیوں نظر نہیں آتے؟

