قومی خبر

گڈکری نے سیلاب زدہ ہماچل میں مرمت کے کاموں کے لیے 400 کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا

مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے منگل کو سیلاب زدہ ہماچل پردیش میں مرمت اور بحالی کے کاموں کے لیے سینٹرل روڈ اینڈ انفراسٹرکچر فنڈ (CRIF) کے تحت 400 کروڑ روپے جاری کرنے کا اعلان کیا۔ ریاست میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصان کو زبردست اور بے مثال قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے مرمت کے کاموں کے لیے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این این اے آئی) چار لین والی سڑکوں اور قومی شاہراہوں کی مرمت کے علاوہ ان کے ایک کلومیٹر کے اندر تباہ شدہ شاہراہوں سے منسلک سڑکوں اور پلوں کی مرمت کا خرچ برداشت کرے گی۔ گڈکری کے مطابق، مرمت کا کام سینٹرل روڈ اینڈ انفراسٹرکچر فنڈ (سی آر آئی ایف) کے تحت سیٹو بندھن پروگرام کے تحت بھی لایا جائے گا۔سی آر آئی ایف کے تحت مرکزی وزارت ریاستی سڑکوں کی ترقی اور دیکھ بھال کے لیے فنڈز مختص کرتی ہے۔ مرکزی وزیر نے منگل کو کولو اور منالی میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ مقامات کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین سے بات چیت کی۔ متاثرین کی بڑی تعداد نے ان کے سامنے اپنا موقف پیش کیا۔ گڈکری نے نقصان کا فضائی سروے بھی کیا۔ اس دوران گڈکری کے ساتھ وزیر اعلیٰ سکھویندر سکھو، قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر اور محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ موجود تھے۔ میڈیا والوں سے خطاب کرتے ہوئے گڈکری نے کہا کہ ماہرین کی ایک ٹیم دریاؤں کے بہاؤ اور لینڈ سلائیڈنگ سمیت نقصان کے تکنیکی پہلوؤں کا مطالعہ کرے گی تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات کی تکرار کو روکنے کے لیے فوری اور طویل مدتی حل تلاش کیا جا سکے۔گڈکری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ تباہ شدہ سڑکوں کی مرمت کے لیے 220 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں سے 80 کروڑ روپے فوری جاری کیے جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہماچل پردیش میں مٹی کے تودے گرنے کے واقعات ہوتے رہتے ہیں کیونکہ یہاں کے پہاڑ نازک ہیں۔ چیف منسٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست کو تقریباً 8000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔